پہلگام حملہ بھارتی خفیہ ایجنسی "را” کا اپنا فالس فلیگ آپریشن نکلا

پہلگام میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کا واقعہ بھارتی خفیہ انٹیلی جنس ایجنسی ’را‘ کا اپنا مرتب کیا گیا فالس فلیگ آپریشن ثابت ہو گیا ہے جس کا واحد مقصد پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کرنا تھا۔ انگریزی روزنامہ ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق پہلگام حملے سے متعلق اہم ترین دستاویزات سوشل میڈیا ایپلی کیشن ’ٹیلی گرام‘ کے ذریعے لیک ہو گئی ہیں، جن سے ثابت ہوتا یے کہ پہلگام حملے میں بھارتی ایجنسی ‘را’ خود ملوث ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق ٹیلی گرام کے ذریعے لیک ہونے والی دستاویزات میں دی گئی ہدایات اور منصوبے پر عمل درآمد میں ہونے والی غلطیاں پورے منصوبے کو لے بیٹھیں۔ اصل منصوبے کے مطابق پہلگام حملے کے بعد میڈیا پر پاکستان مخالف بیانیہ 36 گھنٹے کے بعد بنانا شروع کرنا تھا۔ ٹیلی گرام پر لیک ہونے والی دستاویزات کے مطابق حملے کا الزام انٹر سروسز انٹیلی جنس یعنی آئی ایس آئی پر 36 گھنٹے کے بعد ڈالنا تھا، تاہم بھارتی میڈیا نے پہلے ہی گھنٹے میں پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگا کر سارا فالس فلیگ آپریشن ہی خراب کر دیا۔ ان دستاویز سے واضح ہوتا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی’را’ بھی اوپر سے ہدایات لے رہی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی خفیہ دستاویزات کا یوں سوشل میڈیا پر لیک ہو جانا ’را‘ کے اندر ہندوتوا مخالف سوچ کا شاخسانہ لگتا ہے، بھارتی حکومت نے پہلگام آپریشن کی خفیہ تفصیلات سوشل میڈیا پر لیک ہونے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، ان دستاویز میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔ "را” کی دستاویزات میں حملے کے بعد پاکستان مخالف بیانیہ بنانے اور اسے کنٹرول کرنے کیلئے واضح ہدایات دی گئیں۔ ہدایات کے مطابق بیانیہ یوں مرتب کرنا تھا کہ حملہ ہندوستانی ریاست سمیت مقبوضہ کشمیر کے غیر مسلم باسیوں پر ایک نفرت انگیز اٹیک کے طور پر لیا جائے۔ را کی دستاویزات میں کہا گیا تھا کہ مخصوص بھارتی میڈیا 36 سے 48 گھنٹے پہلے ہی حملے کی جگہ پر متحرک کر دیا جائے گا، منصوبے کے مطابق ضلع اننت ناگ میں دہشت گردی کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، اس دوران سیاحوں کی آمد و رفت کی نگرانی کے بہانے چند مخصوص جگہوں پر اپنے فیلڈ آپریٹرز تعینات کیے جائیں گے جو اس حوالے سے مددگار ثابت ہوں گے۔
بھارتی خفیہ ایجنسی کی دستاویز کے مطابق حملے کے 2 سے 4 گھنٹے کے اندر ہی آرٹیفشیل انٹیلی جنس سسٹم کے تحت گواہوں کے بیانات لیے جائیں گے، اور دھندلی ویڈیوز کی مدد سے واقعے کی تصویریں دوبارہ بنائی جائیں گی۔ "را” کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ کوئی ایک پاکستان مخالف ہیش ٹیگ چلانے کی بجائے 200 سے زائد سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے پاکستان مخالف مہم چلائی جائے گی، اور آئی ایس آئی پر حملے کا۔الزام ڈالنے کے لیے سوشل میڈیا ٹرینڈز کو بغیر کنٹرول کے پھیلایا جائے گا۔ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر بحث کا رخ کشمیر سے ہٹا کر عالمی اسلامی سازشوں کی طرف موڑنے کی کوشش کی جائے گی، فوج کی شمالی کمانڈ حملے کی جگہ کے قریب سے ملنے والی خط و کتابت کو آئی ایس آئی سے منسلک کرے گی، اسکے علاوہ شمالی کمانڈ آئی ایس آئی کی من گھڑت دستاویزات بھی لیک کرے گی۔
را کی دستاویز کے مطابق پہلگام آپریشن کو امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کی انڈیا میں موجودگی کی وجہ سے ترتیب دیا گیا، لیک ہونے والی دستاویزات میں متبادل منصوبے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر اننت ناگ کے علاقے میں حملہ نہ ہو سکے تو شوپیاں کا مقام متبادل کے طور پر رکھا جائے گا۔ یاد رہے کہ پہلگام کا علاقہ اننت ناگ میں واقع ہے اور حملہ وہیں پر ہوا ہے۔ را کی دستاویز کے مطابق الزامات لگنے کے بعد ایل او سی پر پاکستان کی تیز پیش قدمی بھارت کے کنٹرول کو چیلنج کر سکتی ہے، اور 1.3 کلومیٹر حد کی خلاف ورزی اقوام متحدہ یا چین کی ثالثی کو دعوت دے سکتی ہے۔ اس صورت میں بھارتی پیش قدمی کو 1.2 کلومیٹر تک محدود رکھنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔ "را” کی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں فالس فلیگ آپریشن کے بعد 3 سے 48 گھنٹے کے اندر پاکستان مخالف جوابی کارروائیوں کے لیے ٹائم ونڈوز مقرر کی جائیں گی، اور بلوچستان لبریشن آرمی کو سوئی اور کوئٹہ کے علاقوں میں تخریبی سرگرمیاں شروع کرنے کا کہا جائے گا۔
دفاعی ماہرین کے مطابق پہلگام واقعہ انٹیلیجنس ایجنسی را کی طے اور منظور شدہ کارروائی ہے، جس سے کشمیریوں کے خلاف بھارت کی نفرت کھل کر بے نقاب ہو گئی ہے، سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا مودی سرکار کا وتیرہ ہے۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دستاویز ثابت کرتی ہے کہ پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا۔ واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی اور جارحانہ فیصلے بھی کیے تھے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل تھی۔