بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو بارے پاکستانی فلم تیار
ایک لمبے عرصے سے پاکستان میں قید بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو بارے بنائی جانے والی ’’ڈھائی چال‘‘ نامی فلم تیار ہو گئی ہے جسے 27 جون 2022 کو پاکستانی سینماؤں میں ریلیز کر دیا جائے گا۔ فلم میں کلبھوشن کا کردار پاکستانی اداکار شمعون عباسی ادا کر رہے ہیں جبکہ عائشہ عمر نے خاتون صحافی کا کردار ادا کیا ہے۔ فلم کے دیگر اداکاروں میں ہمایوں اشرف، عدنان شاہ ٹیپو، تقی احمد، سلیم معراج، اریج چودھری، فراز مری، جمال گیلانی، پاکیزہ خان اور انایا حسین شامل ہیں۔
عائشہ عمر نے انسٹاگرام پر فلم ‘ڈھائی چال’کا ٹریلر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ بالی ووڈ نہیں ہے جہاں تم بھارتی ہر جنگ جیت جاتے ہو۔ عائشہ نے لکھا یہ فلم ہمارے پیارے اداکار رشید ناز کے لیے خراجِ عقیدت ہے جن کا پچھلے دنوں انتقال ہو گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ فلم میں کلبھوشن یادیو کا رول ادا کرنے والے شمعون عباسی کا زبردست گیٹ اپ کیا گیا ہے اور وہ دیکھنے میں بالکل کلبھوشن لگتے ہیں۔
یاد رہے پاکستانی سکیورٹی حکام نے کلبھوشن یادیو کو بلوچستان سے گرفتار کیا تھا جہاں وہ دہشت گردی کروا رہا تھا۔ پاکستانی عسکری حکام نے کلبھوشن کی گرفتاری کو پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت کے طور پر پیش کیا تھا، 10 اپریل 2017 کو ایک ملٹری ٹربیونل نے جاسوسی کے الزام میں کلبھوشن کو سزائے موت سنائی تھی، تاہم انڈیا نے سزا کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رابطہ کر۔لیس تھا اور عدالت نے ویانا کنونشن کے تحت کلبھوشن کی سزائے موت پر عملدرآمد رکوا دیا تھا۔
کلبھوشن اب بھی پاکستان میں قید ہے اور اور اس کے خلاف عدالتی کارروائی جاری ہے، فلم کے ٹریلر پر اگر نظر ڈالی جائے تو اس میں پاکستان کی جانب سے انڈیا پر لگائے جانے والے الزامات کرداروں کے ڈائیلاگز میں سنائی دیتے ہیں، عمران خان حکومت انڈیا کے حوالے سے ’فالس فلیگ آپریشن‘ کی اصطلاح استعمال کرتی رہی ہے، عمران خان نے خود کئی مرتبہ کہا ہے کہ انڈیا کوئی ’فالس فلیگ آپریشن‘ کرے گا اور اس کا الزام پاکستان پر لگا دے گا جس کے بعد دو نیوکلیئر ممالک میں جنگ چھڑ جانے کا اندیشہ ہے۔
فلم کے ٹریلر میں ایک کردار پاکستان کے حکومتی موقف کے عین مطابق ایک جملہ کہتا ہے کہ شروع سے بھارت کا طریقہ یہی رہا ہے کہ وہ اپنے شہریوں پر دہشت گرد حملے کرواتا ہے اور پھر انکا الزام پاکستان پر لگا دیتا ہے، پھر بتایا جاتا ہے کہ بھارت نے دسمبر 2001 میں نئی دلی میں پارلیمنٹ پر حملہ کروایا، 2008 میں ممبئی میں، پھر 2016 میں اُڑی میں، اسکے بعد بھارت نے جنوری 2016 میں پٹھان کوٹ پر حملہ کیا اور فروری 2019 میں پلوامہ والا حملہ بھی خود کروایا الجس کا الزام پاکستان پر لگا دیا۔
واضح رہے کہ بھارت ان تمام حملوں کی ذمہ داری کالعدم پاکستانی تنظیموں جیش محمد اور لشکرطیبہ پر لگاتا رہا ہے، فروری 2019 میں پلوامہ میں 40 انڈین فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھی انڈیا نے اس حملے کا ذمہ دار مولانا مسعود اظہر کی تنظیم جیش محمد کو ٹھہرایا تھا جس کے کچھ ہی دن بعد دونوں ملک جنگ کے دہانے پر آ گئے تھے۔ 26 فروری 2019 کو انڈین طیارے پاکستان کی حدود میں داخل ہوگئے اور انڈین حکومت نے دعویٰ کیا کہ انکی ائیر فورس نے شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، بھارتی طیاروں کے پاکستان میں داخل ہونے کے اگلے ہی روز کشمیر کی فضائی حدود میں دونوں ممالک کے جنگی طیاروں کے درمیان ایک جھڑپ ہوئی تھی جس میں پاکستان نے دو انڈین طیارے مار گرائے تھے اور ایک انڈین پائلٹ ابھینندن ورتھمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔
تاہم وزیراعظم عمران خان کی جانب سے انڈین پائلٹ ابھینندن کو یکم مارچ 2019 میں واہگہ بارڈر پر انڈین حکام کے حوالے کر دیا تھا، واضح رہے پاکستان نے تین مارچ 2016 کو انڈین جاسوس کلبھوشن یادیو کو تب حراست میں لیا تھا جب وہ ایران سے صوبہ بلوچستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ بھارتی جاسوس بارے بنائی گئی پاکستانی فلم کتنا بزنس کرتی ہے۔