پی ٹی آئی نے فضل الرحمان کو گرینڈ الائنس میں شرکت کی دعوت دیدی

جے یو آئی کے سربراہ مولانافضل الرحمان سے پی ٹی آئی کے وفد کی ملاقات،گرینڈ الائنس میں شرکت کی دعوت دیدی۔
جے یو آئی کے سربراہ مولانافضل الرحمان سے پی ٹی آئی وفد کی ملاقات،سیاسی امور پرتبادلہ خیال کیاگیا۔
پی ٹی آئی قیادت کی جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات ہوئی ہے ۔پاکستان تحریک انصاف کے وفد میں اسد قیصر،عمر ایوب، صاحبزادہ حامد رضا، سلمان اکرم راجہ اور اخونزادہ حسین شامل تھے۔دونوں جماعتوں کے درمیان ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت ہوئی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی وفد نےبانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایات پر تمام اپوزیشن جماعت کے ساتھ رابطہ کیا ہے، اسد قیصر نے گزشتہ ہفتے امیر جے یو آئی سے ٹیلی فونک رابطہ پر ملاقات کا وقت طے کیا تھا۔
فضل الرحمان سے ملاقات کےبعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ مولانا سےملاقات بانی کی ہدایت پر آئین کے تحفظ کیلئے ہوئی، جو سیاسی جماعتیں آئین کےحقوق کیلئےجدوجہد کرنا چاہتی ہیں انہیں دعوت دیتے ہیں، آئین اور قانون کی حکمرانی کیلئےتمام سیاسی رہنماؤں سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ تمام جمہوری قوتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا، مولانا فضل الرحمان نے مزید نشست کرنےکا وعدہ کیا ہے، حکومت سے مذاکرات کا سلسلہ ختم ہوگیا، حکومت سےاب مذاکرات کا کوئی چانس نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اگر ہم اکٹھے ہو جاتے ہیں تو اس پر بھی مقدمہ درج کر لیا جاتا ہے، ہم سب نے مل کر آئین کو بچانا ہے، سندھ میں بھی سیاسی جماعتوں کے پاس جائیں گے، ہم پُرامید ہیں پوری قوم ہمارا ساتھ دے گی۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ ہم جمہوریت کے فروغ کے لیے مولانا کے پاس آئے ہیں، انسٹالڈ حکومت نے بانی سے ملاقات کرانے کا وعدہ کیا تھا، حکومت نے تاحال بانی سے ملاقات نہیں کرائی۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی، 26 نومبر پر کمیشن بنانا ہمارا مطالبہ ہے، کمیشن نہ بنانے پر حکومت سے مذاکرات ختم کیے، قومی اسمبلی میں پیکا ایکٹ کی تحریک انصاف نے مخالفت کی، شمالی کوریا، میانمار ماڈل کی طرف ملک کو لے جایا جا رہا ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ مذاکرات کی نشست میں اسیران کی رہائی مطالبہ تھا، 9مئی، 26 نومبر واقعات پر جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ تھا، حکومت سے بانی سے آزادانہ ماحول میں ملاقات کرانے کا کہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کیا بانی سے ملاقات کی اجازت چکری یا ٹوبہ ٹیک سنگھ سے لینی ہے؟ حکومت نے ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے، ڈیل نہ ڈھیل، آئین اور قانون کے مطابق اسیروں کی رہائی چاہتے ہیں، مسلط کی گئی حکومت بانی سے علیحدگی میں ملاقات بھی نہیں کراسکی۔
جے یو آئی ف کے رہنما کامران مرتضیٰ نے کہا کہ جو رابطے پی ٹی آئی سے رکے وہ آج بحال ہوئے، مولانا نے کہا کہ پارٹی سے مشاورت مل کر چلنے کے بارے میں بتایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ معاملات آگے بڑھانے کے لیے دو رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے، کمیٹی میں اسد قیصر اور میرا نام شامل ہے۔
کامران مرتضیٰ نے کہا کہ سب کو پتا ہے الیکشن دھاندلی کی پیداوار ہے، چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کا انتخاب ہونا ہے۔
رہنما جے یو آئی ف نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان بانی اور ان کی اہلیہ کو سزا کی مذمت کر چکے ہیں، پی ٹی آئی اور جے یو آئی (ف) کے درمیان سیز فائر ہے، دونوں جماعتوں کے درمیان ماحول کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔