پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن کیس18ستمبر کوسماعت کیلئےمقرر
الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کےانٹرا پارٹی الیکشن کا کیس18ستمبر کو سماعت کیلئےمقرر کردیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سےجاری اعلامیےمیں کہاگیا تھا کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت 18 ستمبر کو ہو گی۔اس حوالے سے پارٹی چیئرمین بیرسٹرگوہر اور رؤف حسن کونوٹس جاری کردیے گئے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ کی جانب سے مخصوص نشستوں کی وضاحت کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ذرائع نے بیرسٹر گوہر کو پی ٹی آئی کا چیئرمین تسلیم کرنے کی تردید کی تھی۔
اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ بیرسٹر گوہر کو تحریک انصاف کاچیئرمین تسلیم کرنےکا تاثر سرا سر غلط ہےکیونکہ انٹراپارٹی انتخابات الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہےجس پرکوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہےکہ سپریم کورٹ کے8ججزکی مخصوص نشستوں پروضاحت کےبعد الیکشن کمیشن کی جانب سے بیان جاری کیاگیاتھا کہ تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کامعاملہ تاحال زیر زیرغور ہے اوراس حوالےسے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع نےالیکشن کمیشن کا حوالہ دیتےہوئےکہا کہ یہ تاثر درست نہیں ہے کہ ای سی پی نے بیرسٹرگوہر کوچیئرمین پی ٹی آئی تسلیم کر لیاہے۔
رپورٹ کےمطابق بیان میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کامعاملہ تاحال زیر زیرغور ہےاوراس حوالے سےکوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ذرائع نےکہا کہ الیکشن کمیشن نےہمیشہ معاملےکوجلد ازجلد نمٹانےکی کوشش کی۔پاکستان تحریک انصاف نےباربارتاخیری حربےاستعمال کیے۔
الیکشن کمیشن ذرائع نےواضح کیا کہ سپریم کورٹ کےفیصلے پرعملدرآمدکرتےہوئے کسی قسم کی تاخیر کاذمہ دارنہیں ہے۔
بلاول بھٹواپنے”نانا“ کےآئین کو دفن کرناچاہتےہیں،شاہ محمود قریشی
واضح رہےکہ الیکشن کمیشن کی جانب سےیہ بیان ایسے وقت میں سامناآیا ہےجب کہ اس سے کچھ دیر قبل ہی سپریم کورٹ کے8 رکنی بینچ نے مخصوص نشستوں کےکیس میں الیکشن کمیشن کی درخواست پروضاحت جاری کردی تھی جس میں کہا گیا کہ فیصلے کی روشنی میں پارٹی سرٹیفکیٹ جمع کرانےوالے پی ٹی آئی کےکامیاب امیدوار ہیں۔الیکشن کمیشن فیصلے پرفوری عملدرآمد کرے۔