ایران پر امریکی پابندیوں کے خاتمے کا امکان

امریکی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا ایران مذاکرات میں واشنگٹن کی جانب سے ایران کو اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی پیش کش بھی کی جاسکتی ہے۔
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نیٹو سربراہی اجلاس کے دوران کہنا تھاکہ آئندہ ہفتے ایران کے ساتھ براہ راست ملاقات متوقع ہے اور شاید ایک معاہدہ بھی طے پاجائے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیگ میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم ایران سے ملاقات کرنے جارہے ہیں،ہوسکتا ہے ہم کوئی معاہدہ بھی کرلیں،کچھ معلوم نہیں اگر کوئی دستاویز مل جائے تو برا نہیں ہوگا۔
صدر ٹرمپ نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات سے کچھ بھی منتقل نہیں کیاگیا، کچھ بھی باہر نہیں نکالا گیا،جوہری تنصیب سے کچھ باہر نکالنا بہت مشکل اور خطرناک عمل ہوتاہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہےجب حال ہی میں امریکی فوج نے ایرانی جوہری تنصیبات پر ایک بڑی کارروائی کی،جسے پینٹاگون نے کامیاب آپریشن قراردیا۔اس کے بعد ایران سے سفارتی رابطے تیز ہوچکے ہیں۔
امریکی میڈیا نے ذرائع سے خبر دی ہےکہ ممکنہ معاہدے میں ایران کو 20 سے 30 ارب ڈالر کی مالی مدد فراہم کرنےکی تجویز زیرغور ہے،تاکہ وہ ایک پرامن،بجلی پیدا کرنے والا نیوکلیئر پروگرام شروع کرسکے۔
ذرائع کے مطابق یہ رقم براہ راست امریکا سے نہیں بلکہ مشرق وسطیٰ کے امریکی اتحادیوں کی جانب سے فراہم کی جائےگی۔
علاوہ ازیں ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی اور ایران کو بیرون ملک موجود 6 ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں تک رسائی دینےجیسے آپشنز بھی زیر غور ہیں۔