شعیب ملک نے اپنی ہائی فائی شادی کا کریڈٹ ثانیہ کو دیدیا

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے اپنی شادی کی پاکستان اور بھارت میں بے حد کوریج کا کریڈٹ اہلیہ ثانیہ مراز کو دے دیا، شعیب ملک اور ثانیہ مرزا نے اپریل 2010 میں شادی کی تھی اور دونوں کی شادی کی خبریں نہ صرف پاکستانی اور بھارتی میڈیا بلکہ عالمی میڈیا کی بھی زینت بنیں۔
دونوں سٹارز نے ایک ایسے وقت میں شادی کی جب دونوں اپنے کیریئر کے عروج پر تھے اور ان کی شادی کی وجہ سے اس وقت پاکستان اور بھارت کے درمیان بہتر تعلقات کی اُمید بھی پیدا ہوگئی تھی۔
اب شادی کے 13 سال بعد شعیب ملک نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی شادی کی میڈیا نے حد سے زیادہ کوریج ان کی اہلیہ کی وجہ سے کی، سابق ٹیسٹ کرکٹر سما ٹی وی کے شو ’حد کر دی‘ میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے شادی اور مستقبل سمیت کرکٹ کیریئر پر بھی بات کی۔
ایک سوال کے جواب میں شعیب ملک نے واضح کیا کہ انہیں ون ڈے کرکٹ ٹیم سے باہر کیے جانے پر ان کی بابراعظم کے ساتھ کوئی ناراضگی نہیں، وہ کیریئر میں بہت آگے جا چکے ہیں، انہوں نے بہت ساری چیزیں دیکھی اور سیکھی ہیں، اس لیے ایسی چھوٹی باتوں پر انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا اور یہ کہ ان کے بابراعظم کے ساتھ ہمیشہ برادرانہ تعلقات رہے ہیں اور رہیں گے۔
سابق کپتان نے بتایا کہ اگرچہ ان کی بھارت کے زیادہ تر کرکٹر سے اچھی دوستی ہے، تاہم ان کی سب سے بہترین دوستی یووراج سنگھ، ہربھجن سنگھ اور گوتم گمبھیر سے ہے جب کہ ویرات کوہلی سے بھی ان کی بہترین دعا سلام ہے۔
شعیب ملک کا کہنا تھا کہ ان کی نہ صرف بھارتی کرکٹرز بلکہ بولی وڈ شخصیات کے ساتھ بھی اچھی دوستی ہے اور ان کے پاکستانی شوبز انڈسٹری میں بھی اچھے تعلقات رہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ماڈلنگ اور میزبانی سمیت وہ ہر وہ کام کرنا پسند کریں گے جسے کرنے میں انہیں مزہ آتا ہے اور ماڈلنگ اور میزبانی میں انہیں مزہ آتا ہے۔
انہوں نے اداکارہ اشنا شاہ کو اپنی بہترین دوست قرار دیا اور بتایا کہ وہ اور ان کے شوہر انہیں گالف کھیلنے کی دعوت دیتے رہتے ہیں۔ماضی کا ایک قصہ یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ایک بار وہ اہلیہ کے ہمراہ بیرون ملک دورے پر تھے تو جیسے ہی وہ اپنے کمرے میں داخل ہوئے تو عمر اکمل وہاں آگئے اور کافی دیر تک بیٹھے رہے۔
شعیب ملک کے مطابق کمرے کی گھنٹی بجتے ہی سمجھ گیا تھا کہ عمر اکمل ہوں گے، اس لیے انہوں نے اہلیہ کو منع کردیا تھا کہ دروازہ نہیں کھولنا لیکن انہوں نے دروازہ کھول لیا اور پھر وہ بھی تنگ آگئیں اور آنکھوں کے اشاروں سے انہیں عمر اکمل کو چلے جانے کی منتیں کرتی رہیں۔
شعیب ملک نے بتایا کہ کافی دیر بعد عمر اکمل ان کی اہلیہ سے ٹینس ریکٹ لینے کے بعد روانہ ہوئے اور ضد کر کے ثانیہ مرزا سے وہی ریکٹ لیا جو وہ انہیں دینا نہیں چاہتی تھیں، انہوں نے عمر اکمل کی تعریفیں کرتے ہوئے انہیں ہیرو قرار دیا اور کہا کہ ان کی ذاتی زندگی کی چیزوں سے عوام کا کوئی لینا دینا نہیں ہونا چاہئے، انہوں نے ماضی میں قومی ٹیم کو میچ جتوائے۔انھوں نے بتایا کہ وہ بیٹے پر کبھی کسی چیز کا کوئی دباؤ نہیں ڈالیں گے، البتہ ان کی خواہش ہے کہ وہ بیٹے کو حافظ قرآن بنائیں اور یہ کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کا بیٹا ہر کسی کی عزت کرے۔
ایک اور سوال پر شعیب ملک نے واضح کیا کہ جس خاندان میں مرد اور خاتون دونوں سٹارز ہوں، وہاں ہر چیز برابری کی ہونی چاہئے، وہاں مرد کو اوپر یا آگے نہیں ہونا چاہئے جس گھر کی ماں، بہن، بیٹی اور اہلیہ سپر سٹار ہو، اس گھر کے مرد حضرات کو تو فخر کرنا چاہئے اور ان کے پاؤں زمین پر نہیں ہونے چاہئیں۔
شعیب ملک نے شو میں اہلیہ سے طلاق کی افواہوں پر کوئی بات نہیں کی اور نہ ہی ان سے اس طرح کا کوئی سوال کیا گیا لیکن انہوں نے شو میں متعدد بار ثانیہ مرزا کو اہلیہ کے نام سے پکارا۔پاکستانی کرکٹر شعیب ملک نے بتایا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کو حافظ قرآن بنانا چاہتے ہیں۔اپنے بیٹے کو نہ صرف کرکٹر بلکہ کسی بھی کام کیلئے زبردستی نہیں کروں گا۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ قرآن حفظ کروانا میری خواہش ہے اور میں ایسا چاہتا ہوں، اس کے علاوہ وہ اچھا پڑھے اور سب کی عزت کرے، بس میں یہ چیزیں اپنے بیٹے سے چاہتا ہوں، باقی وہ زندگی میں جو کرنا چاہتا ہے وہ کرے۔

Back to top button