شہباز گل کو گرفتار کر لیا گیا، عمران خان کی مذمت

تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتارکر لیا گیا ہے۔جبکہ عمران خان نے گرفتاری کی مذمت کی ہے.

رہنما پی ٹی آئی شہباز گل کو مظفر گڑھ سے گرفتار کرنے کے بعد پولیس قیدیوں کی وین میں لے گئی، ڈی پی او مظفر گڑھ طارق ولایت کی قیادت میں پولیس نفری نے گرفتار کیا، پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر مظفر گڑھ سے حراست میں لیا گیا۔

الیکشن کمیشن پنجاب نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو مراسلے میں شہباز گل کی گرفتاری کی ہدایت کی تھی۔

زیارت سے اغوا ہونے والا فوجی افسر کس نے قتل کیا؟

الیکشن کمیشن پنجاب کے مطابق پی ٹی آئی رہنما مظفر گڑھ میں نقص امن کا باعث بنے، اس سے پہلے شہباز گل ضمنی انتخاب کےسلسلے میں نجی سکیورٹی کمپنی کے گارڈز کے ساتھ پی پی 272 مظفرگڑھ میں ایک کاٹن فیکٹری میں پہنچے، ڈی پی او مظفر گڑھ بھاری نفری کے ساتھ پہنچ گئے اور فیکٹری کے گیٹ بند کر دئیے، شہباز گل کے گارڈز کو حراست میں لینے کی کوشش پر صورتحال کشیدہ ہو گئی، کھلاڑیوں نے نعرے بازی کی اور گارڈز کو پولیس حراست سے چھڑا لیا۔

وزیر داخلہ پنجاب عطاءاللہ تارڑنے شہباز گل کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ شہباز گل کے ساتھ مسلح افراد موجودتھے۔ پنجاب میں اسلحے پر مکمل طور پر پابندی عائد ہے، اسلحہ رکھنے اور اسلحے کی نمائش پر دفعہ 144 کا نفاذ ہو چکا ہے۔ کمانڈنٹ ایف سی کا بیان آ چکا ہے کہ ایف سی کا کوئی اہلکار شہباز گل کے ساتھ موجود نہیں۔

عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر ایف سی کی وردی ملبوس مسلح افراد کون ہیں۔ شہباز گل سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے غیر قانونی حرکات پر اتر آئے ہیں۔ ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ایک ٹویٹ میں کہا محض عوام کو خوفزدہ کرنے اور انتخاب میں دھاندلی کے پیشِ نظر شہباز گِل کی غیرقانونی گرفتاری کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

انکا کہناتھافسطائی حربے مؤثر ثابت ہوں گے نہ ہی ہمارے لوگ اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے سے باز آئیں گے۔
عمران خان نے کہا امپورٹڈ حکومت کے سرپرستوں کو اس نقصان کا احساس ہونا چاہئیے جو وہ ہماری قوم کوپہنچا رہے ہیں۔

پی‌ٹی آئی رہنماشیریں مزاری نے شہباز گِل کی مبینہ گرفتاری کے حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ فسطائیت اپنے عروج پر ہے، اور ای سی پی پر الزام لگایا کہ ‘پنجاب میں انتخابی عمل کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔

دریں اثنا شہباز گِل نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب کے حلقہ پی پی 272 میں پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی، اور شہباز گل ایک فیکٹری میں محصور ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ایف سی نہیں نجی کمپنی کے گارڈز تھے جو وزارت داخلہ کی اجازت کے تحت ان کے ساتھ تھے، گرفتاری الیکشن چوری کا حربہ ہے، گارڈز کو اسلحہ رکھنے کی اجازت ہے، میں نے ضابطہ اخلاق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی، میں گرفتاری سے نہیں ڈرتا، عمران خان کا سپاہی ہوں ایسے ہتھکنڈوں سے خوفزدہ نہیں ہوتا، ہم دہشتگردی کرنے نہیں آئے میں گرفتاری کے لئے تیار ہوں.

Related Articles

Back to top button