دوسرے ٹیسٹ میں محدود تبدیلیاں ہوں گی، حتمی ٹیم پچ دیکھ کر چنی جائے گی: اظہر محمود

قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ اظہر محمود کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں زیادہ تبدیلیوں کا امکان نہیں، حتمی ٹیم پچ کی صورتحال کو دیکھ کر منتخب کی جائے گی۔

راولپنڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اظہر محمود نے کہا کہ موجودہ پچز ویسٹ انڈیز کے خلاف بنائی گئی پچز سے مختلف ہیں، اور اگر پاکستان ٹاس ہار بھی گیا تو ٹیم کی کوشش ہوگی کہ پہلی اننگز میں 350 سے زائد رنز اسکور کیے جائیں۔

انہوں نے بتایا کہ سیریز سے قبل لگائے گئے تربیتی کیمپ کا بنیادی مقصد اسپن باؤلنگ کے خلاف بیٹنگ کو بہتر بنانا تھا۔ ان کے مطابق، "اگر ہم ایسی پچز تیار کر رہے ہیں تو ہمیں اسپن کو کھیلنے کا سلیقہ آنا چاہیے اور مختلف شاٹس کھیلنے کی صلاحیت ہونی چاہیے۔”

بیٹنگ کارکردگی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں تمام سات بلے بازوں نے رنز کیے—پہلی اننگز میں چار اور دوسری اننگز میں تین بیٹرز نے اپنا حصہ ڈالا، تاہم لوئر آرڈر اس بار کارکردگی نہ دکھا سکا، جو ایک کمی رہی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ آئندہ میچز میں لوئر آرڈر بھی اہم رنز اسکور کرے گا، جیسا کہ جنوبی افریقہ کے آخری چار بیٹرز نے 90 رنز جوڑ کر فرق پیدا کیا۔

کوچ اظہر محمود نے واضح کیا کہ لاہور کی پچ پر بیٹرز کو مدد ملی، اور پہلے ٹیسٹ میں دو فاسٹ باؤلرز کھلانے پر تنقید ہوئی۔ تاہم دوسرے ٹیسٹ میں "تھری ون کمبینیشن” یعنی تین اسپنرز اور ایک پیسر کے ساتھ میدان میں اترنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہوم گراؤنڈ پر 6 ٹیسٹ میچز کھیلنا ٹیم کے لیے ایک بڑا موقع ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کا مورال بلند ہے، تمام کھلاڑی مطمئن ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ اچھی ہم آہنگی کے ساتھ کھیل رہے ہیں، جو کہ جیت کے لیے نہایت اہم ہے۔

سوشل میڈیا پر اسپنرز کے حوالے سے ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کوچ نے وضاحت کی کہ "میں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ پاکستان کے پاس معیاری اسپنرز نہیں ہیں۔ میرا اشارہ بنگلہ دیش سیریز کے دوران موجودہ اسکواڈ کی اسپن آپشنز کی جانب تھا۔ ہمارے پاس مستقبل کے لیے کم از کم دس اسپنرز کی فہرست موجود ہے۔”

Back to top button