توشہ خانہ ٹو کیس:پی ٹی آئی وکیل نے 2 گواہوں پر جرح مکمل کرلی

بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس میں پی ٹی آئی کے وکیل نے استغاثہ کے 2 گواہوں پر جرح مکمل کرلی۔

اسلام آباد کے سینٹرل جج نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی،عمران خان اور بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔

دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کے وکیل قوسین فیصل مفتی نے استغاثہ کے گواہ محمد فہیم اور عمر صدیق کے بیان پر جرح مکمل کرلی جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 10 فروری تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ 28 جنوری کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کا کیس فوری دوسرے بینچ میں بھیجنے کی استدعا ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل کو مزید معاونت کی ہدایت کردی تھی ۔

 دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے ہیں،اعتراض کی صورت میں جج کو خود فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ بینچ سے الگ ہو یا نہ ہو۔

اس سے پہلے 23 جنوری کو ہونے والی سماعت میں عدالت نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اگلی سماعت پرجواب طلب کیا تھا۔

ہائی کورٹ میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواستوں پر سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ کی تھی۔

 واضح رہے کہ 13 جنوری کو توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے بریت کی درخواستیں خارج کرنے کے اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل کے فیصلے کو چیلنج کر دیا تھا۔

دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ ٹرائل کورٹ کی جانب سے بریت کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ خلاف قانون ہے۔

14 اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں خارج کردی تھیں۔

اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پرفریقین کے دلائل سننے کے بعد 8 نومبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

ادھر، راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے دوران ایک اور گواہ پر جرح مکمل کرلی تھی۔

جس کے بعد کیس میں 7 گواہوں کے بیانات قلمبند کئےجا چکے تھے، جبکہ 5 گواہوں پر جرح مکمل ہوگئی تھی۔

Back to top button