شاہ رخ کے گانے پر ہنگامہ بھارتی ایوانوں تک کیوں پہنچ گیا؟

بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کی فلم ’’پٹھان‘‘ کے گانے ’’بے شرم رنگ‘‘ کا ٹیزر کیا شیئر ہوا کہ ہر طرف ہنگامہ برپا ہو گیا، سوشل میڈیا سے بھارتی ایوانوں تک ہر طرف دپیکا پڈوکون کے زعفرانی لباس کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

دپیکا پڈوکون کے زعفرانی رنگ کے لباس پر بھارتیہ جنتا پارٹی نے ہنگامہ کھڑا کر رکھا ہے کیونکہ اس کا موقف ہےکہ زعفرانی رنگ ہندو مذہب میں مقدس قرار دیا جاتا ہے جس کی دیپیکا پڈوکون نے توہین کی ہے۔ ’پٹھان‘ کا حال ہی میں ریلیز ہونے والا گانا ’بے شرم رنگ‘ آج کل سوشل میڈیا پر زیر بحث ہے، کئی صارفین گانے پر میمز بنا کر مزے لے رہے ہیں تو کہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر کئی صارفین نے گانے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ میں بھارتی اداکاراؤں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ گانا ریلیز ہونے کے ساتھ ہی فلم کے بائیکاٹ کے ساتھ ’بے شرم رنگ‘ اور ’دپیکا‘ کے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کرنے لگے۔

 

بی جے پی کے رہنما اور مدھیا پردیش کے وزیر داخلہ ناروتم مِشرا نے کہا کہ ’گانے کی شوٹنگ غلیظ سوچ کے ساتھ کی گئی ہے۔ یہ گانا حال میں ہی ریلیز کیا گیا جس میں دپیکا پڈوکون اور شاہ رخ خان سپین میں ساحل کے کنارے گا رہے ہیں، سوشل میڈیا صارفین نے دپیکا پڈوکون کے ’زعفرانی رنگ کے لباس‘ پر شدید تنقید کی۔  ناروتم مشرا کا کہنا تھا کہ ویڈیو میں جس قسم کے لباس کا انتخاب کیا گیا ہے وہ قابل اعتراض ہے، ویڈیو سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پٹھان فلم کے گانے کی شوٹنگ غلیظ سوچ کے ساتھ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں فلم کے ڈائریکٹر سمیت پوری ٹیم کو کہوں گا کہ فلم سے قابل اعتراض مواد ہٹایا جائے، ورنہ  ہم اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ گانے کا نام ’بے شرم رنگ‘ بھی قابل اعتراض ہے کیونکہ ہندو مذہب میں زعفرانی رنگ مقدس ہے جسے بے شرم قرار دیا جا رہا ہے۔

 

بھارتیہ جنتا پارٹی کا کہنا کہ اگر فلم میں تبدیلی نہیں کی گئی اور اس گانے کو نہ نکالا گیا تو ہم مدھیا پردیش میں فلم ریلیز نہیں ہونے دیں گے، واضح رہے کہ فلم ’پٹھان‘ اگلے سال 25 جنوری کو ریلیز ہوگی، فلم میں جان ابراہم، ہریتھک روشن، ڈمپل کپاڈیہ، آشوتوش رانا اور سلمان خان بھی اپنے جوہر دکھائیں گے۔

Back to top button