شیر افضل مروت نے عمران ریاض کو تحریک انصاف کیلئے ناسور کیوں قرار دیا؟

پارٹی سے نکالے جانے کے بعد شیر افضل مروت کے ہاتھوں شرپسند اور بے لگام یوتھیوں کی دھلائی اور ٹھکائی کا سلسلہ جاری ہے جہاں ایک طرف انھوں نے سلمان اکرم راجہ اینڈ کمپنی کے خلاف محاذ سنبھال رکھا ہے وہیں انھوں نے پی ٹی آئی کیلئے نرم گوشہ رکھنے والے عمرانڈو یوٹیوبرز کے پول کھولنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے۔ موجودہ صورتحال میں شیر افضل مروت سب سے زیادہ یوٹیوبر عمران ریاض عرف گیلے تیتر پر برہم نظر آتے ہیں۔ شیر افضل مروت نے عمران ریاض کو چڑھتے سورج کا پجاری اور پی ٹی آئی کیلئے ناسور قرار دے دیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے عتاب کا نشانہ بننے والے شیر افضل مروت نے یو ٹیوبر عمران ریاض کے حوالے سے اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران ریاض کا کافی حد تک احترام کیا لیکن اب عمران ریاض جیسے ’ناسور‘ کو بے نقاب کرنا فرض سمجھتا ہوں۔مروت نے مزید کہا کہ مجھے آج علم ہوا کہ عمران ریاض خوبصورت لڑکیوں کا کاروبار کرتا تھا۔ موٹر سائیکل پر گھومنے والا عورتوں کا دلال ارب پتی کیسے بن گیا۔
شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ عمران ریاض نے میرے بارے میں دعویٰ کیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کہتا ہے کہ ’ شیر افضل مروت مجھ سے ٹھیکہ مانگ رہا تھا‘ لیکن علی امین گنڈا پور نے تو خود مجھ سے کہا ہے کہ عمران ریاض خود مائنز کا ٹھیکہ مانگنے کئی بار میرے پاس آیا ہے۔ شیر افضل مروت کا مزید کہنا تھا کہ میں خود جب بھی وزیر اعلیٰ ہاؤس گیا ہوں میں نے عمران ریاض کو وہاں بیھٹے ہوئے پایا ہے، وہاں اسے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں رہائش دی گئی تھی۔
شیرافضل مروت نے دعویٰ کیا کہ عمران ریاض ہیرو بننے کے لیے خود گرفتار ہوا، اس کو ملی بھگت کے ساتھ خاندان سمیت غائب رکھا گیا تھا، اس کی زبان بھی زخمی نہیں ہوئی تھی، اگر زبان کا علاج کرایا ہے تو کہاں سے کرایا، اس کی کوئی تفصیل نہیں دی ہے۔ان کہنا تھا کہ ’پھر علی امین گنڈاپور نے ہی ہمیں کہا کہ ایک ہفتے میں اس کی زبان کیسے ٹھیک ہو گئی‘، شیر افضل مروت نے یہ بھی بتایا کہ فیض حمید نے چکوال میں اسے 6 سو کنال زمین دلائی، جہاں فش فارم ہے، وہاں اس نے ایک محل بنایا ہے اور اصطبل بھی بنایا ہے۔
شیر افضل مروت نے سوال کیا کہ اس بندے کے پاس تو ایک موٹر سائیکل نہیں تھا پھر اس نے اتنے اربوں روپے کہاں سے کمائے؟۔ علی امین کا کہنا ہے کہ عمران ریاض فیض حمید کا دست راست تھا۔ پی ٹی آئی کے دور میں ایجنسیوں کے ساتھ اس کے بہت گہرے تعلقات تھے۔شیر افضل مروت نے کہا کہ خچروں کی تصویریں اس نے پہلے سے رکھی ہوئی تھیں اور بعد میں دعویٰ کیا کہ میں خچروں کے ذریعے بھاگا، حکومت اس کو نہ بھاگنے دیتی تو ایک منٹ میں اس کا پاسپورٹ بلاک ہوتا، تو وہ لندن کیسے پہنچتا؟ ۔ شیر افضل مروت کا مزید کہنا تھا کہ عمران ریاض کو ہدف دیا جاتا ہے کہ ’فلاں‘ کو تختہ مشق بنانا ہے، میں نے عمران ریاض کی جائیداد پر ویڈیو بنائی ہے پھر مجھے اس کے اور بہت سارے کارناموں کا علم ہوا ہے جو ایک 2 روز میں میڈیا کے سامنے لے آؤں گا۔
واضح رہے کہ ’پروگرام تو وڑ گیا‘ کے جملے سے مشہور شیر افضل مروت کو بار بار پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 12 فروری کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔
شیر افضل مروت نے پارٹی سے نکالے جانے کے بعد اپنے ردعمل میں لکھا کہ مجھے حالیہ فیصلے سے بہت دکھ ہوا، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان افراد کی وجہ سے نکالا گیا ہوں جنہوں نے مجھے کبھی پارٹی میں قبول ہی نہیں کیا۔مروت کے مطابق میں نے پارٹی فنڈز سے ڈیجیٹل میڈیا اور وکلا فیسوں کی ادائیگی کے آڈٹ کا مطالبہ بھی کیا تھا، اس لیے مجھے تختہ مشق بنایا جا رہا ہے۔
میں خود پی ٹی آئی ہوں‘ ، کارکن میرے ساتھ ہیں، بانی اگر 6 یا 7 لوگوں کے کان بھرنے پر مجھے نکالنے کا فیصلہ کریں تو اس کی کیا اہمیت ہوگی؟اُن کا مزید کہنا تھا کہ اگر پارٹی نے اپنے فیصلے پر نظرثانی نہ کی تو میں اسے عزت سے قبول کروں گا لیکن کبھی رعایت نہیں مانگوں گا تاہم مشکل حالات میں متحد کھڑے رہنے والے پی ٹی آئی لیڈرز اور ورکرز سے یہ ضرور پوچھوں گا کہ مجھے پارٹی سے کیوں نکالا۔