دبئی سے گرفتار اشتہاری طیفی بٹ سزاپائےگایاماراجائےگا؟

ٹیپو ٹرکاں والاں کے بیٹے امیر بالاج کے قتل کے مرکزی ملزم طیفی بٹ کی بالآخر دبئی سے گرفتاری کے بعد اب یہ بحث جاری ہے کہ کیا اسے پاکستان لا کر تفتیش کی جائے گی یا جعلی پولیس مقابلے میں ٹھکانے لگا دیا جائے گا تاہم ذرائع کے مطابق اگر طیفی بٹ کو ٹھکانے نہیں لگایا جاتا تو خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ سے دوران تفتیش کئی سنسنی خیز انکشافات کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ کئی ماہ کی مفروری کے بعد بالآخر میر بالاج ٹرکاں والاں کے قتل کیس کے مرکزی ملزم طیفی بٹ کو دبئی سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملزم کو پاکستان واپس لانے کی قانونی دستاویزی کارروائی تیزی سے جاری ہے اور اسے بہت جلد لاہور منتقل کر دیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم طیفی بٹ انگلینڈ میں قیام بڑھانے کی کوشش کے دوران دبئی میں انٹر پول پولیس کے ہتھے چڑھا۔ جبکہ بعض ذرائع کا دعویٰ ہے کہ طیفی بٹ کی گرفتاری ان کے کسی قریبی ساتھی کی مخبری کی وجہ سے عمل میں آئی ہے۔

یادر ہے کہ اٹھارہ فروری سنہ دو ہزار چوبیس کی شب لاہور کے علاقے چوہنگ میں سابق ڈی ایس پی اکبر اقبال بلا کے بیٹے کی شادی کی تقریب کے دوران بلاٹرکاں والا کے پوتے میر بالاج کے قتل کے مقدمہ میں خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ اور خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا تھا۔ جبکہ حملہ آور جوابی فائرنگ میں موقع پر مارا گیا تھا اور مقتول کا دوست احسن شاہ مخبری کرنے پر گرفتاری کے بعد پولیس مقابلے میں مارا گیا تھا۔ اس قتل کیس میں خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ روپوش ہو گیا تھا جبکہ خواجہ تعریف عرف طیفی بٹ ملک سے فرار ہو گیا تھا۔ کچھ روز پہلے ملزم گوگی بٹ نے روپوشی ختم کر کے منظر عام پر آکر مقامی عدالت سے آٹھ اکتو بر تک عبوری ضمانت حاصل کر لی تھی جس کے بعد اب کیس کے مرکزی ملزم طیفی بٹ کی دبئی سے گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق طیفی بٹ کو سفری دستاویزات مکمل کرنے کے بعد پنجاب پولیس کے حوالے کر دیا جائے گا۔

 

پولیس ذرائع کے مطابق دبئی میں ایک دعوت کے دوران طیفی بٹ ڈرامائی انداز میں گرفتار ہوا۔ ذرائع کے بقول گوجرانوالہ کے دو اشتہاریوں کی گرفتاری کے لئے پنجاب پولیس کے ڈی ایس پی خالد وریاہ نے ایک فلیٹ پر چھاپہ مارا تھا جہاں پر طیفی بٹ بھی موجود تھا جسے شناخت کیے جانے پر حراست میں لے لیا گیا۔ جبکہ طیفی بٹ کی گرفتاری کے لیے پہلے ہی لاہور پولیس کی جانب سے ریڈ وارنٹ بھی جاری کروائے گئے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میر بالاج کے قتل کے فوری بعد اسلام آباد سے گلاسگو فرار ہونے والے طیفی بٹ کا برطانوی ویزا ختم ہو گیا تھا طیفی بٹ برطانوی ویزے کی تجدید کیلئے دبئی آیا تھا جہاں وہ پنجاب پولیس کے ہتھے چڑھ گیا۔ تاہم کچھ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پولیس کوطیفی بٹ کے بارے میں پہلے سے ہی مخبری تھی اور اسی مخبری کے نتیجے میں اس کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔

واضح رہے کہ میر بالان قتل کیس کی تفتیش مشترکہ تفتیشی ٹیم کر رہی ہے اور اس نے ابتدائی تفتیش میں  گوگی بٹ اور طیفی بٹ کو قتل کا اصل منصوبہ ساز قرار دیا ہے۔ دوسری جانب پنجاب میں نو تشکیل شدہ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ سی سی ڈی نے پنجاب پولیس سے اس کیس کی تفتیش مانگ لی ہے۔ سی سی ڈی کی جانب سے اس ضمن میں لاہور پولیس کے سر براہ کو طریق کار اختیار کرتے ہوئے با قاعدہ مراسلہ بھی ارسال کر دیا گیا ہے جس پر تاحال حتمی جواب سامنے نہیں آیا۔ تاہم خیال کیا جارہا ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ کیس سی سی ڈی کے حوالے کیا جاسکتا ہے اور وہی اس کو منطقی انجام تک پہنچائے گی ۔ تاہم کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کی حوالگی اور لاہور منتقلی تک لاہور پولیس ہی اس کیس کو دیکھے گی اور بعد میں کیس سی سی ڈی کے حوالے کیا جاسکتا ہے۔ ان امکانات کے سامنے آنے کے بعد پولیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے امیر بالاج ٹیپو قتل کیس میں گنہگار قرار دیے جانے کے بعد طیفی بٹ کو جان کے لالے پڑ گئے ہیں اور اس کے قریبی ساتھیوں نے احسن شاہ کی طرح طیفی بٹ کو بھی پولیس مقابلے میں قتل کیے جانے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔

صدر ٹرمپ کے امن منصوبے پر عمران خان کچھ بولتے کیوں نہیں؟

یاد رہے کہ اندرون لاہور کے سرکلر روڈ کے باسی ’ٹرکاں والا‘ خاندان سے تعلق رکھنے والے امیر بالاج ٹیپو کو 18 فروری 2024 کو ایک شادی کی تقریب میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔ لاہور پولیس کے مطابق ٹیپو ٹرکاں والا کا بیٹا امیر بالاج ٹیپو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ایک ہاؤسنگ سوسائٹی میں اپنے روایتی حفاظتی حصار کے ساتھ سابق ڈی ایس پی اکبر اقبال بلا کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں شریک تھا۔ تقریب کے دوران کیمرا مین کا روپ دھارے ہوئے ایک کرائے کے قاتل نے بالاج پر فائرنگ کر دی جس سے وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ بالاج ٹیپو کے محافظوں کی فائرنگ سے حملہ آور بھی موقع پر مارا گیا تھا۔ بعدازاں تفتیش کے دوران پولیس نے بالاج کے قریبی دوست احسن شاہ کو بالاج کی نقل و حرکت کے حوالے سے طیفی بٹ اور گوگی بٹ کو خفیہ معلومات دینے پر گرفتار کر لیا تھا، بعدازاں ملزم احسن شاہ کو اگست 2024 میں ایک پولیس مقابلے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ امیر بالاج کے قتل کے بعد اس کے ساتھیوں نے طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کو بھی لاہور میں قتل کر دیا تھا۔ خیال رہے کہ لاہور کے دو انڈر ورلڈ ڈانز خواجہ گلشن الیاس عرف طیفی بٹ اور مقتول امیر عارف عرف ٹیپو ٹرکاں والا کے درمیان دشمنی کئی دہائیوں سے جاری ہے۔ اس دشمنی میں ایک جانب ٹیپو ٹرکاں والا کا خاندان ہے تو دوسری جانب طیفی اور گوگی بٹ نامی کردار ہیں۔

 

Back to top button