انفارمیشن ٹیکنالوجی قوانین کی عدم تعمیل، ٹوئٹر استثنیٰ سے محروم

بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ ٹوئٹر، بھارت میں نافذ ہونے والے نئے انفارمیشن ٹیکنالوجی قوانین پر عمل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے لہذا اب کمپنی، پلیٹ فارم پر موجود ڈیٹا کی جوابدہی سے متعلق استثنیٰ سے محروم ہوگئی ہے۔
برطانوی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی انتظامیہ نے پہلی مرتبہ باضابطہ طور پر یہ بیان دیا ہے کہ بھارت میں ٹوئٹر کو دیا گیا استثنیٰ واپس لے لیا گیا ہے۔
رواں برس مئی میں نافذ ہونے والے نئے آئی ٹی قوانین کی عدم تعمیل سے متعلق ٹوئٹر پر بارہا تنقید کے بعد بھارت نے یہ اقدام اٹھایا ہے۔
ٹوئٹر اور بھارتی حکومت کے درمیان جاری اس تنازع سے یہ تشویش پیدا ہوگئی ہے کہ قوانین کے حوالے سے مزید سخت ماحول کے باعث امریکی کمپنیوں کے لیے بھارت میں کام کرنا مشکل ہوجائے گا۔
5 جولائی کو دہلی ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے بیان میں بھارت کی وزارت داخلہ نے بتایا کہ ٹوئٹر کی جانب سے قوانین کی عدم تعمیل، آئی ٹی ایکٹ کی دفعات کی خلاف ورزی ہے جس کی وجہ سے امریکی کمپنی نے جوابدہی سے متعلق حاصل، استثنیٰ کھودیا۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے یہ بیان ایک ٹوئٹر صارف کی جانب سے درج کرائے گئے مقدمے کے تحت جمع کرایا گیا جو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر مبینہ طور پر کچھ ہتک آمیز ٹوئٹس کے بارے میں شکایت کرنا چاہتا تھا اور اس نے کہا تھا کہ کمپنی کی جانب سے نئے قانون کی تعمیل نہیں کی گئی جس کے تحت کچھ نئے ایگزیکٹوز کا تقرر ضروری تھی۔
تاہم ٹوئٹر نے مذکورہ معاملے پر کسی بھی قسم کے تبصرے سے انکار کردیا جبکہ ماضی میں کمپنی کی جانب سے کہا گیا تھا کہ وہ بھارت کے نئے قوانین پر عمل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔
خیال رہے کہ بھارت میں نافذ ہونے والے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نئے قوانین سے متعلق پہلے ہی کہا جاچکا تھا کہ ان کی عدم تعمیل کی صورت میں سوشل میڈیا سائٹس فیس بک، ٹوئٹر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ میسنجر کو پابندی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
رواں برس فروری میں بھارتی حکومت نے فیس بک، ٹوئٹر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ میسنجر سے نئے آئی ٹی قواعد پر عمل کرنے کا کہا تھا۔
بھارتی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے عہدیداران نے کہا تھا کہ سوشل میڈیا کمپنیوں کو عوام کی شکایات اور اس حوالے سے درخواستوں کے لیے ایک نظام کی ضرورت ہے اس لیے انہیں نئے قواعد کی تعمیل کرنی ہوگی۔
قبل ازیں ٹوئٹر کو کسی تھرڈ پارٹی انفارمیشن اور اپنے پلیٹ فارمز پر موجود ڈیٹا سے متعلق جوابدہی سے استثنیٰ حاصل تھا۔