اسپیکر نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی تشکیل کردی

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ کی سب سے مضبوط اور با اختیار پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تشکیل  دے دی۔

پارلیمنٹ کی سب سے مضبوط اور با اختیار پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی تشکیل کےلیے حکومت اور اپوزیشن میں معاملات طے پانے کے بعد نوٹی فیکیشن جاری کردیا گیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی طرف سے 22 ارکان پر مشتمل پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تشکیل دے دی گئی، سینیٹ کے چھ اراکین بھی کمیٹی میں شامل کیے جائیں گے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی تشکیل کا باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔نوٹی فکیشن کی کاپی ایوان صدر، وزیر اعظم ہاؤس اور آڈیٹر جنرل آف پاکستان سمیت تمام متعلقہ اداروں کو بھجوادی گئی ہے۔

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں نئی تاریخ رقم، 80 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور

 

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں مسلم لیگ ن کے 7  سنی اتحاد کونسل کے 6 اور پیپلزپارٹی کے پانچ ارکان شامل ہیں جب کہ جے یو آئی ف اور ایم کیو ایم کا ایک ایک رکن شامل ہے، ایک آزاد رکن بھی کمیٹی کا حصہ  ہے۔

مسلم لیگ ن کے ارکان میں وزیر دفاع خواجہ آصف، سردار یوسف، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، جنید انوار چوہدری، شذرہ منصب، رضا حیات ہراج اور رانا قاسم نون شامل ہیں، پیپلزپارٹی کے ارکان میں مرتضی محمود، شازیہ مری، حسین طارق، نوید قمر اور حنا ربانی کھر شامل ہیں، سنی اتحاد کونسل کے ثناء اللہ مستی خیل، ریاض فتیانہ ، ملک عامر ڈوگر اور خواجہ شیراز محمود کمیٹی کے رکن ہیں  چیئرمین پی اے سی کےلیے سنی اتحاد کونسل کے نامزد امیدوار شیخ وقاص اکرم بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔ قائد حزب اختلاف عمر ایوب آزاد رکن کے طور پر پی اے سی میں شامل ہیں، ایم کیوایم معین انور اور جے یو آئی کی شاہدہ بیگم بھی پبلک کمیٹی کا حصہ ہیں، وزیر خزانہ بلحاظ عہدہ کمیٹی کے رکن ہیں، اگلے مرحلے میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین منتخب کیا جائے گا۔

Back to top button