بلوچستان ہائی کورٹ نے صوبے میں گندم کی خریداری کے خلاف درخواست کا فیصلہ سنادیا

بلوچستان میں گندم کی خریداری کے خلاف درخواست پر بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے صوبائی کابینہ کا رعایتی نرخ پر گندم خریداری کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے دیا، عدالتی فیصلے کے مطابق گندم خریداری سے متعلق کابینہ کا فیصلہ معقولیت اور محتاط مالی انتظام کے معیار پر پورا نہیں اترتا۔

بلوچستان ہائی کورٹ نے چیف سیکریٹری کو گندم خریداری کےلیے مختص 500 ملین روپے قرض ادائیگی اور ٹیکنیکل سینٹر کے قیام کےلیےخرچ کرنے کی ہدایت کردی۔ اس کے علاوہ گندم کی خریداری کےلیے مختص رقم ٹاؤن پلاننگ اور صاف پانی کی فراہمی وغیرہ پر خرچ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

بدمست سیاست دانوں کے ہاتھوں سیاست کیسے زوال پذیر ہوئی؟

 

عدالت عالیہ نے کہا کہ محکمہ خوراک اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام رہا، پاسکو کی موجودگی میں صوبائی محکمہ خوراک اور کچھ نہیں ڈپلیکیشن ہے، محکمہ خوراک صوبے کی کمزور معیشت پر بوجھ بن رہا ہے۔

یاد رہے کہ درخواست گزار عمران اللہ اور محمد صدیق نے بلوچستان  کابینہ کے خریداری سے متعلق فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا تھا، گزشتہ سماعت پر صوبے میں گندم کی خریداری کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

Back to top button