جرنیلوں اور بیوروکریٹس نے ملک کا نظام سنبھال لیا ہے : چیف جسٹس

وائلڈ لائف بورڈ مینجمنٹ آفس اور چیئرپرسن کی تبدیلی سےمتعلق کیس کی سماعت کےدوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نےریمارکس دیے کہ جرنیلوں اور بیوروکریٹس نے ملک کا نظام سنبھال لیا ہے۔

سپریم کورٹ میں وائلڈ لائف بورڈ مینجمنٹ آفس اور چیئرپرسن کی تبدیلی سےمتعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نےچیئرپرسن وائلڈ لائف بورڈ رعنا سعید کی برطرفی روک دی، وائلڈ لائف بورڈ کو وزارت داخلہ کےماتحت کرنے کے نوٹی فکیشن پربھی عمل درآمد روک دیا۔

پشاور ہائی کورٹ نے حکومت خیبرپختونخوا کی 9 مئی سے متعلق جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست مسترد کردی

سپریم کورٹ نےکابینہ سیکرٹری کامران علی افضل اور اٹارنی جنرل کو فوری طلب کیا۔ سپریم کورٹ نےنجی ریسٹورنٹ مونال کےمالک لقمان علی افضل کوبھی طلب کیا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نےمعاملہ وزیر اعظم کےنوٹس میں لانے کی ہدایت کی۔عدالت عظمیٰ کو بتایا گیاکہ چیئرمین وائلڈ لائف بورڈ کو عہدے سے ہٹادیا گیا، عدالتی حکم کےبعد محکمہ وائلڈ لائف کو وزارت داخلہ کےماتحت کردیا گیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وزارت داخلہ کا کام تو امن و عامہ کےمعاملات کو دیکھنا ہے، عدالت کےقومی اثاثہ کےتحفظ کےحکم کی سنگین خلاف ورزی کی گئی، حکومتی اقدامات سےعدالتی فیصلے کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی،نجی ہوٹل کےمالک کابینہ سیکرٹری کےکیا لگتے ہیں؟ کیا کابینہ سیکرٹری نجی ہوٹل مالک کےبھائی نہیں؟کابینہ سیکرٹری نےوائلڈ لائف بورڈ چیئرمین کو ہٹانے کی سمری وزیر اعظم سےمنظور کروائی۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے وفاقی حکومت پرشدید برہمی کا اظہارکرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ جرنیلوں اور بیوروکریٹس نے ملک کا نظام سنبھال لیا ہے، اٹارنی جنرل آپ کوعلم ہی نہیں کہ چیزیں کیسے ہورہی ہیں؟

دوران سماعت سپریم کورٹ نےمارگلہ ہلز نیشنل پارک وزارت داخلہ کومنتقلی پر حکومت سےجواب طلب کرلیا، عدالت عظمیٰ نے سی ڈی اے سے مارگلہ ہلز پرقائم ہاؤسنگ منصوبے پائن سٹی کی تفصیلات طلب کرلیں۔اٹارنی جنرل نےرعنا سعید کی برطرفی اور نیشنل پارک کی منتقلی کامعاملہ وزیر اعظم کےنوٹس میں لانے کی یقین دہانی کرادی، اٹارنی جنرل کی یقین دہانی پر عدالت نے سماعت 15 اگست تک ملتوی کردی۔

Back to top button