دریائے سوات سے ایک اور سیاح کی لاش برآمد، جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہو گئی

دریائے سوات میں سیلابی ریلے کا شکار ہونے والے ایک اور سیاح کی لاش نکال لی گئی ہے، جس کے بعد جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 10 ہو گئی ہے۔ ریسکیو اہلکاروں کے مطابق اب بھی 3 افراد کی تلاش جاری ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق، گزشتہ روز صبح دریائے سوات میں اچانک پانی کے ریلے کے باعث مختلف مقامات پر 70 افراد پھنس گئے تھے۔ ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 55 افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا تھا، جبکہ باقی کی تلاش کا کام جاری تھا۔
واقعے کے دوران سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان، جو دریا کے کنارے واقع ہوٹل کے قریب ناشتہ کر رہا تھا، اچانک آنے والے ریلے کی زد میں آ گیا۔ اہلِ خانہ دریا کے خشک حصے میں اترے ہوئے تھے کہ اچانک پانی کا بہاؤ خطرناک حد تک بڑھ گیا اور سب کو بہا لے گیا۔ متاثرہ خاندان کے 10 افراد ایک ہی وقت میں ریلے کی نذر ہو گئے۔
سانحہ دریائے سوات : ناقص کارکردگی پر افسران معطل، انکوائری کمیٹی تشکیل
ریسکیو ذرائع کے مطابق اب تک 9 لاشیں پہلے ہی نکالی جا چکی تھیں جبکہ اب ایک اور لاش کی برآمدگی کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہو گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق دریاؤں میں اچانک آنے والے ریلے کی ایک بڑی وجہ موسمیاتی تبدیلی، غیر معمولی گرمی اور تیزی سے گلیشیئرز کا پگھلنا ہے، جو پاکستان میں حالیہ برسوں میں عمومی رجحان بنتا جا رہا ہے۔