بیرسٹر گوہر نے ڈیل کا امکان مسترد کردیا

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ کوئی ڈیل نہیں ہورہی، ڈیل کا لفظ ہم مسترد کرچکے ہیں، اگر ڈیل ہوتی تو عمران خان دو سال جیل میں نہ گزارتے،ہمارے خلاف مقدمات سیاسی بنیادوں پر ہیں، پی ٹی آئی کے معاملے کا سیاسی حل ضروری ہے ۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ ہم عدلیہ اور جمہوریت کی بالادستی کےلیے جدوجہد کررہے ہیں،ہمارے لوگوں کو سزائیں ہوئیں اور وہ نااہل بھی ہوئے،جو پارٹی چھوڑگیا،اس کے لاف کوئی کیس نہیں بنا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے معاملے کا سیاسی حل ضروری ہے، ابھی بھی دیر نہیں،سب نوبزادہ نصراللہ جیسے سیاستدان نہیں،جو لوگوں کو بیٹھا کر کوئی حل نکال سکیں،اس وقت کوئی مذاکرات نہیں ہورہے۔
صحافی کے سوال پر کہ آپ کو فیصلے کا اختیار ہی نہیں تو سیاسی حل کیسے نکلےگا؟ بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ میں عمران خان کا نمائندہ ہوں، چاہے وہ جیل میں ہوں یا باہر،عمران خان سخت نہیں ہیں،انہوں نے 3 سالوں میں بہت لچک دکھائی،جب مینڈیٹ چوری ہوا تو عمران خان نےکہا مذاکرات کریں، کچھ نہیں ہوا،جب 26 ویں ترمیم ہوئی تب بھی عمران خان نے کہا مذاکرات کریں، کچھ نہیں ہوا۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کچھ نہ کچھ گڈ ول تو وہ بھی دکھائیں،عمران خان سے ملاقاتیں تک کروائی نہیں جاتیں، یہ ملاقات ان کا حق ہے۔
