کیا ورزش سےبلڈپریشرمیں کمی آسکتی ہے؟ماہرین نے بتادیا
کیا ورزش سے بلڈپریشر میں کمی آ سکتی ہے؟ماہرین کی نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ روزانہ صرف پانچ منٹ کی ورزش بلڈ پریشر میں کمی لاتےہوئےقلبی مسائل سےبچانےمیں مددگارثابت ہوسکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہےکہ طرزِ زندگی میں معمولی سی تبدیلیاں جیسےکہ پانچ منٹ ٹی وی دیکھنے کے بجائے پانچ منٹ دوڑلگانا، قلبی صحت کو بہترکرنےکےلیےکافی ہے۔
تحقیق کےنتائج بتاتے ہیں کہ رقص کرنا،دوڑنا یا صفائی کرنےجیسی سرگرمیاں اپنے اندربڑےمفاد رکھتی ہیں۔یونیورسٹی کالج لندن اوریونیورسٹی آف سڈنی سے تعلق رکھنےوالےمحققین نے14ہزار761افراد کا مطالعہ کیا۔ان افرادنےایکٹیویٹی ٹریکر پہنے ہوئےتھےتاکہ روزمرہ کی حرکات اور بلڈ پریشرکےدرمیان تعلق کاجائزہ لیا جا سکے۔
24گھنٹوں میں لوگوں نےاوسطاًسات گھنٹےکےقریب سو کرگزارے،دس گھنٹے بیٹھے رہنے جیسے سست رویےکےتحت گزار۔ تین گھنٹےکھڑے ہوکر،ایک گھنٹہ ہلکی رفتار جبکہ ایک گھنٹی تیز رفتارمیں چل کراور16 منٹ ایسی ورزش کرکے گزارے جس سے ان کے دل کی دھڑکن بڑھ گئیں۔
معلوم ہوا کہ دل کی دھڑکن بڑھانے والی پانچ منٹ کی اضافی ورزش جیسےکہ سیڑھیاں چڑھنا، دوڑنا یا سائیکل چلانا، سِسٹولک بلڈپریشر(اوپر کی ریڈنگ) 0.68 ایم ایم ایچ جی اور ڈائیسٹولک بلڈ پریشر (نیچے کی ریڈنگ) 0.54 ایم ایم ایچ جی تک کم دیکھا گیا۔