دوحہ،اسرائیلی حملے میں خلیل الحیہ محفوظ، بیٹے،معاون سمیت6افرادشہید

اسرائیل کےدوحہ پرحملے میں حماس رہنما خلیل الحیہ محفوظ رہے، بیٹے اور معاون سمیت 6 افراد شہید ہو گئے۔

اسرائیل نے قطر میں فضائی حملہ کر کے حماس کے سینئر رہنماؤں کو نشانے بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔اسرائیلی میڈیا نے اعلیٰ اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا کہ قطر میں حماس کی قیادت پر حملہ کیا گیا، جن میں خلیل الحیہ اور جابرین شامل ہیں۔

اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر میں حماس کی قیادت پر حملے کی اجازت دی۔حملے کا نشانہ حماس کی مذاکراتی ٹیم تھی۔یہ حملہ اُس وقت ہوا جب حماس کے مذاکرات کار امریکا کی جانب سے پیش کی گئی تازہ ترین جنگ بندی کی تجویز پر غور کرنے کے لیے ملاقات کر رہے تھے۔

حماس کے سیاسی بیورو کے رکن سہیل الہندی نے بتایا کہ سینئر رہنما خلیل الحیہ اور دیگر حماس رہنماؤں کو شہید کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی۔ان کا کہنا تھا کہ لیکن اس اسرائیلی حملے میں خلیل الحیہ کے صاحبزادے ہمام اور ان کے اعلیٰ معاونین میں سے ایک شہید ہو گئے جبکہ تین دیگر باڈی گارڈز سے رابطہ بھی منقطع ہو گیا۔

رپورٹ کیا کہ سہیل الہندی کے مطابق خلیل الحیہ کے بیٹے ہمام الحیہ ، الحیہ کے دفتر کے ڈائریکٹر جہاد لبد، عبداللہ عبد الواحد (ابو خلیل)، معمن حسونہ (ابو عمر)، احمد المملوک (ابو مالک) شہید ہوگئے۔

مزید بتایا کہ اس کے علاوہ قطر کی اندرونی سیکیورٹی فورسز کے رکن کارپورل بدر سعد محمد الحمایدی بھی حملے میں شہید ہوئے۔

حماس رہنما سہیل الہندی نے قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دوحہ میں ہونے والا حملہ بنیادی طور پر حماس اور قطر کو نشانہ بنانے کے لیے تھا، لیکن یہ دراصل تمام عربوں، مسلمانوں اور دنیا بھر کے آزاد لوگوں پر جارحیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد دنیا کو اس سنگین جرم، یعنی غزہ پر جنگ ختم کرنے پر بات کرنے والوں کو قتل کرنے کی کوشش کو مسترد کرنا چاہیے۔

سہیل الہندی نے اسرائیل کے فلسطینیوں پر حملوں کو ختم کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا، انہوں نے مزید کہا کہ محض مذمتیں اور بیانات کافی نہیں ہیں۔

قطر کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ مجرمانہ حملہ تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے اور قطری شہریوں اور قطر میں مقیم افراد کی سلامتی و تحفظ کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔

ڈاکٹر ماجد الانصاری نے کہا کہ یہ حملہ ایک رہائشی عمارت پر کیا گیا، جہاں حماس کے سیاسی بیورو کے متعدد ارکان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مقیم ہیں۔

 

 

Back to top button