فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کےاحتجاج کی مخالفت کردی

 جے یو آئی کے امیر مولانافضل الرحمان نے پی ٹی آئی کے احتجاج کی مخالفت کردی۔

سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مسلسل احتجاجی کالز کے باعث احتجاج کی اہمیت نہیں رہتی، پی ٹی آئی میں مؤثر حکمت عملی بنانے والے لوگ نہیں ہیں۔

جیونیوز کے پروگرام "کیپٹل ٹاک” کے میزبان حامد میر سےگفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے24 نومبر کے احتجاج کی کال کا وقت مناسب  نہیں ہے۔ مسلسل احتجاجی کالز سے اہمیت نہیں رہتی، پی ٹی آئی میں مؤثر حکمت عملی بنانیوالےلوگ نہیں۔ کہنا تھا کہ  پی ٹی آئی میں مؤثرحکمت عملی بنانے والےلوگ نہیں ہیں۔

فضل الرحمان نے کہاکہ نائن الیون کے بعد امریکہا عفریت کی طرح افغانستان میں اترا اور ہم نے اڈے دیئے۔پاکستان ایسے ذہین کے لوگ موجود تھے جو افغان طالبان کو سپورٹ کررہے تھے۔جے یو آئی بذات خود افغان طالبان کی سیاسی حمایت کررہی تھی۔

جے یو آئی کے امیر نے کہا کہ پرویزمشرف کوئی بات سننے کو تیار نہ تھے وہ امریکہ کی نظر میں مقبول ہونا چاہتے تھے۔مشرف اپنے مفاد میں امریکی جنگ میں ایسا کودے کہ آج تک ہماری جان نہیں چھوڑ رہی۔افغانستان میں نئی حکومت کے بعد ہمیں سفارتی اور سیاسی ذرائع استعال کرنے چاہیے تھے۔پاکستان میں اتفاق تھا کہ افغان طالبات ہی وہ قوت ہیں جو پاکستان مخالفت نہیں۔

فضل الرحمان نے کہاکہ امریکی انخلا کے بعد دنیا کو تاثر ملا کہ مسلح لوگ جیت گئے اورامریکہ کو شکست ہوئی۔افغانستان میں نئی حکومت کے بعد ہمیں سفارتی اور سیاسی ذرائع استعمال کرنے چاہیے تھے۔ طالبان حکومت کی دعوت پر علما کے وفد کوافغانستان لے کر گیاتھا۔دورے کو ملک کے لئے مفید بنانے کی خاطر وزارت خارجہ سے رابطہ کیا۔

جے یوآئی کے امیر نے کہاکہ طالبان کے نائب وزیراعظم نے ہمیں پروٹوکول دیا۔افغانستان کے دورے سے بہت کچھ حاصل کرکے آئے تھے۔دورے کے بعد الیکشن ہوا تو نجانے کس کی نظر لگی ہمارے ساتھ بدترین دھاندلی ہوئی۔

Back to top button