مالی سال 26-2025ء کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

آئندہ مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائےگا، جس میں تقریباً 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد ہونےکا امکان ہے۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس آج شام 5 بجے ہوگا۔ اجلاس کا 4 نکاتی ایجنڈا بھی جاری کردیا گیا ہے،وزیر خزانہ محمد اورنگزیب وفاقی بجٹ 26-2025 پیش کریں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب محاصل سمیت دیگر دستاویزات قومی اسمبلی میں پیش کریں گے، وزیر خزانہ مالیاتی بل 2025 بھی قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔
بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات 16 ہزار 286 ارب روپے ہوں گے، جب کہ اگلے سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 5 فیصد تک رہنےکا امکان ہے جو 6 ہزار 501 ارب روپے بنتا ہے۔
تمام شعبوں میں ٹیکس استثنا ختم کرنےکی بھی تجویز ہے جب کہ ٹیکس ریونیو کا ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے اور نان ٹیکس ریونیو وصولی کا ہدف 5 ہزار 167 ارب روپے تجویز کیےجانے کا امکان ہے۔
نان ٹیکس ریونیو ملاکر 19 ہزار 298 ارب روپے مقرر کرنےکا ہدف ہے۔
بجٹ میں 2 اعشاریہ 5 فیصد کی شرح سے کاربن لیوی بھی عائد کئےجانے کی تجویز بھی شامل کیے جانے کا امکان ہے۔
نئے بجٹ میں قرض پر سود کی ادائیگی کی مد میں 8 ہزار 207 ارب روپے اور دفاع کےلئے 2 ہزار 550 ارب روپے مختص کیے جانےکی تجویز ہے۔
پیٹرولیم لیوی سے 1300 ارب روپے حاصل کرنے کےلیے پیٹرولیم لیوی 78 روپے فی لٹر سے بڑھا کر ایک سو روپے فی لٹر کرنے کی تجویز ہے۔
وفاقی ترقیاتی بجٹ 1 ہزار ارب روپے مختص کرنےکی تجویز ہے،جس میں 120 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی این 5 شاہراہ بھی شامل ہے۔
اس کے علاوہ ریاستی ملکیتی اداروں کا ترقیاتی بجٹ 355 ارب روپے ہونےکا امکان ہے۔
صوبوں کو اگلے مالی سال کے دوران 8 ہزار 206 ارب روپے منتقل کیے جائیں گے اور صوبائی ترقیاتی بجٹ کا حجم 3 ہزار 300 ارب روپےہوگا۔
بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ اور تمام سیلری سلیب پر 2.5 فیصد ٹیکس کم کرنےکی تجویز ہے۔
گریڈ 1 تا 16 کے ملازمین کو 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دیےجانے کی تجویز بھی بجٹ کا حصہ ہے۔
پینشنرز کےلیے بھی 10 فیصد اضافے کا امکان ہے، پینشن کی مد میں 1 ہزار 55 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔
بجٹ میں سبسڈیز کےلیے 1 ہزار 186 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔
یوٹیوبرز،فری لانسرز اور نان فائلرز پر نئے ٹیکس اقدامات متوقع ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ حکومت ریٹیلرز پر بھی ٹیکس کی وصولی مزید سخت کرنے جا رہی ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ بجٹ کی تیاری میں آئی ایم ایف کے ساتھ ہونےوالے مذاکرات کو مد نظر رکھا گیا ہے۔
نان فائلر سے جی ایس ٹی 18سے بڑھاکر20 فیصد کئے جانے کا امکان ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات ڈیجٹیل ادائیگی سے خریدنے پر اضافی ادائیگی نہیں کرنا پڑےگی جب کہ نقد پیٹرولیم مصنوعات خریدنے پر 2 روپے فی لیٹر اضافی ادا کرنے ہوں گے۔
نان فائلرز کےلیے بینک سے 50 ہزار روپے سے زیادہ کیش نکلوانے پر ٹیکس کی شرح صفر اعشاریہ 6 فیصد سے بڑھاکر 1 اعشاریہ 2 فیصد کئے جانے کی بھی تجویز ہے۔
سول گورنمنٹ کے جاری اخراجات کےلیے 971 ارب روپے مختص کیے جانے کی تجویز ہے۔
واضح رہے کہ اسپیکر ایازصادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس آج شام 5 بجے ہوگا۔
قومی اسمبلی اجلاس کا 4 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔ تلاوت،حدیث،نعت رسول مقبول ﷺ اور قومی ترانہ ایجنڈے کا پہلا حصہ ہے۔
قومی ترانے کےبعد اسپیکرکی اجازت سے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب وفاقی بجٹ پیش کریں گے۔
وزیرخزانہ اسپیکر ایازصادق کی اجازت سے محاصل سمیت دیگر دستاویزات قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ مالیاتی بل 2025 بھی قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔