اگلے 5 برسوں میں پاکستان تیزی سے ترقی کرے گا : فیلڈ مارشل عاصم منیر

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ اگلے 5 برسوں میں پاکستان تیزی سے ترقی کرے گا اور قیام پاکستان کے صد سالہ جشن یعنی 2047 میں اللہ نے چاہا تو یہ ملک جی 10 کا حصہ بن چکا ہوگا۔
چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سرکاری دورے پر امریکا میں موجود ہیں، جہاں انہوں نے واشنگٹن ڈی سی میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے ملاقات کی۔آرمی چیف کی آمد پر اوورسیز پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے پرتپاک استقبال کیا اور ملک کی مسلح افواج کےشاندار کردار کو خراج تحسین پیش کیا،خصوصاً حالیہ آپریشن بنیان مرصوص/معرکۂ حق میں فوج کی پیشہ ورانہ مہارت،بہادری اور قربانیوں کو سراہا گیا۔
پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر نے آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق کئی نئے پہلووں سے شرکاء کو روشناس کرایا اور پاکستان میں دہشت گردی، اقتصادی صورت حال،امریکا سے تعلقات کی نوعیت اور ایران اسرائیل جنگ سمیت کئی اہم امور پر تفصیلی بات چیت بھی کی۔
فیلڈ مارشل نے کہاکہ پہلگام واقعہ کےبعد بھارت نے رابطہ کر کے الزام تراشی کی اور مطالبہ کیاکہ پاکستان اس واقعہ کو دہشت گردی قرار دے جس پر اسے دو ٹوک انداز میں بتایاگیا کہ بھارتی تسلط کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں اور ایسے واقعات دہشت گردی نہیں قرار دیے جا سکتے۔
جنرل عاصم منیر نے کہاکہ بھارت پر یہ بھی واضح کیاگیا کہ چار افراد کا الزام پاکستان پر لگایا جا رہا ہے تو مقبوضہ وادی میں تعینات لاکھوں بھارتی فوجی اس وقت کیا کر رہے تھے؟ ہر 10 کلومیٹر پر بھارتی چیک پوسٹ میں موجود اہلکار کیا کر رہے تھے جو چار افراد 250 کلومیٹر چل کر پہلگام گئے،لوگوں کو قتل کیا اور واپس چلےگئے،کیا وہ چار لوگ سُپرمین تھے اور کیا بھارتی فوج کی ناکامی پر اس فوج کی چھٹی نہیں کردینی چاہیے۔
فیلڈ مارشل نےکہا کہ بھارت پر جب واضح کیاگیا کہ پاکستان اس واقعہ کو دہشت گردی نہیں مانتا تو دھمکی دی گئی کہ پھر کارروائی کےلیے تیار رہیں لیکن پاکستان دھمکی آمیز لہجہ خاطر میں نہیں لایا۔
انہوں نے بتایاکہ پہلے حملے کےبعد بھارت نے ہاٹ لائن پر رابطہ کیا اور کہاکہ بھارت نے جو کرنا تھا کرلیا،اب صبح 9 بجے بھارت بات چیت کےلیے تیار ہےجس پر اسے باور کرایاگیا کہ پاکستان نے جو کرنا ہوا کرلےگا، پھر فیصلہ کریں گےکہ بات کرنا ہے یا نہیں،اس دوران دنیا کی لیڈر شپ کے بھی فون آئےکہ پاکستان کارروائی سے اجتناب کرے لیکن دنیا کو بتایا گیاکہ بھارت کے طیارے محض دفاع میں گرائے ہیں اور بھارتی جارحیت کا جواب ہر صورت دیا جائےگا، اس طرح عالمی مطالبات کے باوجود وطن کی حرمت اور قوم کے ناموس کےلیے پاکستان اپنے ارادوں پر قائم رہا۔
فیلڈ مارشل نے حکومت اور افواج پاکستان کے درمیان اس آپریشن میں ربط کا بھی خاص طور پر ذکر کیا اور کہاکہ انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف سے جب صورت حال پر بات کی تو وزیر اعظم نے دریافت کیا کہ لڑائی بڑی جنگ میں تبدیل ہونے کے کس قدر امکانات ہیں، ہماری طاقت کس قدر ہے، اس پر انہیں بتایا کہ ففٹی ففٹی چانسز ہیں کہ یہ لڑائی کسی بڑی جنگ میں بدل سکتی ہے، شہباز شریف نے بلا تامل کہاکہ آپ بسم اللہ کریں، اللہ ہمارے ساتھ ہے،یہ ایک سیاسی لیڈر کا فنٹاسٹک (زبردست) ردعمل تھا۔
ذرائع کےمطابق فیلڈ مارشل نے بھارت کےخلاف کارروائی کو آپریشن بنیان مرصوص نام دیےجانےکی وجہ بتاتے ہوئے کہاکہ وہ ائیر مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کے ساتھ بیٹھے تھے اور ائیر چیف انہیں بتارہے تھے کہ دفاع پاکستان کےلیے فضائیہ کیسے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئی اور جوانوں کا جذبہ کس قدر بلند تھا،اسی جذبہ،ہمت اور الفاظ کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے بھارت کے خلاف آپریشن کو قرآن کی آیت بنیان مرصوص یعنی سیسہ پلائی دیوار کا نام دیا۔
بھارت کےخلاف جنگ میں چین کی مدد سے متعلق بات کرتےہوئے فیلڈ مارشل کا کہنا تھاکہ اس میں دو رائے نہیں کہ پاکستان نے چین کا کچھ ایکیوپمنٹ استعمال کیا لیکن اس میں بھی شک نہیں کہ جس قدر عُمدگی سے یہ کام افواج پاکستان نے انجام دیا،اسی طرح اسے استعمال کرنا چین کےلیے بھی چیلنج ہوگا۔
انہوں نے بتایاکہ کس طرح بھارت کے نظام کو ہیک کیاگیا، سسٹم کریش کر کے بجلی غائب کر دی گئی، ڈیمز کے اسپل وے کھول دیے،بی جے پی کی ویب سائٹ پر پاکستانی پرچم لہرائے، گجرات اور دہلی تک ڈرونز نے راج کیا،میزائل دفاعی نظام کو جکڑ لیاگیا اور فوجی اہداف کو چن چن کر نشانہ بنایا گیا۔
دلچسپ واقعہ بتاتےہوئے جنرل عاصم منیر نے کہاکہ ایک جوان نے میزائل کی رینج کچھ بڑھا دی تو اللہ کا کرنا یہ ہوا کہ وہ بھی فوجی ہدف ہی پر جا کر لگا جب کہ پاکستان نے صرف ان 6 بھارتی طیاروں کو نشانہ بنایا جنہوں نے پاکستان پر میزائل فائر کیے تھے، لاک کیے جانے کے سبب اگر چاہتےتو 20 بھارتی طیارے مار گراتے لیکن جنگ کے دوران اخلاقیات کا خیال رکھ کر مثال قائم کی گئی،یہ پانچ محاذوں پر جنگ تھی جن میں ہر محاذ پر ایک ساتھ اور مربوط انداز سے دشمن کو شکست دی گئی۔
انہوں نے کہاکہ بھارت کو توقع نہیں تھی کہ دہشت گردی اور عسکریت پسندی کا شکار پاکستان کچھ کرسکے گا،بھارت کے نزدیک ہماری فوج مختلف محاذوں پر پھنسی ہوئی تھی لیکن وہ یہ نہیں جانتا تھاکہ ہمارا نظام کس قدر مربوط ہے اور ہم شہادت کو مومن کی معراج سمجھتےہیں،مجھے مار دیا جائے تو میرا بیٹا محاذ پر کھڑا ہوکر وطن کے دفاع کےلیے آگے بڑھے گا، جنگ میں اللہ کا خاص کرم ہوا اور اس نے پاکستان کو اقوام عالم میں شناخت دی۔
فیلڈ مارشل کاکہنا تھاکہ پاکستانی افواج کی اصل طاقت عوام ہیں جس نے اپنی فوج کا پوری طرح ساتھ دیا، جنگ کے موقع پر ہر طبقے کا رد عمل اس قدر منظم اور پرفیکٹ تھا کہ جیسے یہ اسکرپٹڈ رسپانس ہو۔
آرمی چیف نے بھارت کےخلاف فتح کا کریڈٹ لینے سےگریز کیا اور فتح مکہ کا حوالہ دیتےہوئے انہوں نے بنیان مرصوص کی کامیابی کو کرشمہ قرار دیا۔
مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنےمیں امریکی صدر کے کردار پر بات کرتےہوئے فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہاکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 13 بار کشمیر پر بات کی ہے اور جلد دنیا دیکھے گی کہ کئی اہم چیزیں رونما ہوں گی، بھارت سے دہشتگردی پر بات ہوگی تو پھر 1971 کا بھی حوالہ سامنے آئے گاکہ کس طرح بھارت نے مکتی باہنی بناکر دہشت گردی کی تھی۔
جنرل عاصم منیر نے کہاکہ پاکستان میں دہشت گردی کے معاملے پر امریکا اور بھارت ایک پیج پر نہیں،بھارت پاکستان میں دہشت گردی کرانا چاہتا ہے جب کہ امریکا اس دہشت گردی کا مخالف ہے۔
ملک کی اقتصادی صورت حال پر بات کرتےہوئے فیلڈ مارشل نے کہا کہ امریکا، یوکرین سے محض 400 سے 500 ارب ڈالر کے معدنی دھاتوں کا معاہدہ کرنا چاہتا ہے،پاکستان نےکہا ہےکہ ہمارے پاس ایک کھرب ڈالر کے ایسے ذخائر موجود ہیں، امریکا اگر سرمایہ کاری کرےتو ہر سال 10 سے 15 ارب ڈالر کا فائدہ حاصل کرسکتا ہے اور یہ سلسلہ 100 سال تک جاری رہے گا، پاکستان چاہتا ہےکہ دھاتوں کی پراسسینگ پاکستان میں ہو تاکہ روزگار کےمواقع بڑھیں۔
انہوں نے کہاکہ اگلے 5 برسوں میں پاکستان تیزی سے ترقی کرے گا اور قیام پاکستان کے صد سالہ جشن یعنی 2047 میں اللہ نے چاہا تو یہ ملک جی 10 کا حصہ بن چکا ہوگا۔
انہوں نے بتایاکہ پاکستان کرپٹو کونسل اور امریکن کرپٹو کونسل کا معاہدہ ہوگا اور کرپٹو مائننگ میں پاکستان کردار ادا کرے گا،یہی نہیں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ڈیٹا سینٹرز بھی کھولےجائیں گے۔
مختلف شعبہ ہائے فکر کے مایہ ناز امریکی پاکستانیوں کی جانب اشارہ کرتےہوئے فیلڈ مارشل نے کہاکہ آپ جیسے لوگ برین گین ہیں اور ایسا برین گین ہر روز ہوناچاہیے۔
تقریب کے آغاز میں پاکستانی سفیر نے خطاب میں کہاکہ بھارت نے جنگ مسلط کی تو پاکستان پوری طرح تیار تھا،بھارت کے 20 جہاز نشانے پر تھے لیکن صرف 6 کو نشانہ بنایاگیا کیوں کہ پاکستان دشمن کو ہوش کے ناخن لینے کا موقع دینا چاہتاتھا،دنیا کو یہ پیغام دینا مقصود تھاکہ پاکستان خطے میں امن اور سلامتی چاہتا ہے۔