عمران خان کا نیب ترامیم کی اپیل کا محفوظ فیصلہ سنانے کا مطالبہ
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے چیف جسٹس سے اڑھائی ماہ سے نیب ترامیم کی اپیل کا محفوظ فیصلہ سنانے کا مطالبہ کردیا۔
بانی پی ٹی آئی کا کااڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہنا تھا کہ انتظار کیا جا رہا ہے کہ مجھے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سزا ہو تو وہ فیصلہ سنائیں تو نیب ترامیم کا فیصلہ سنائیں۔نیا ترامیم اپیل کے باعث شہباز شریف کے چار نواز شریف کے پانچ زرداری اور اس کے فرنٹ مینوں کے نو ریفرنس فریز ہوئے پڑے ہیں ۔اتنا بڑا نیب نے القادر یونیورسٹی کا ڈونیشن بند کر دیا ہے تاکہ یہ یونیورسٹی بند ہو جائے۔اگر القادر یونیورسٹی بند ہو گئی تو میرا کوئی نقصان نہیں ہوگا۔اگر شوکت خانم اسپتال بند ہو گیا تو مریضوں کو 10 گنا زائد خلچ کر کے علاج کرانا پڑے گا۔
شرح سود میں کمی،بجلی کا فی یونٹ 25روپے مقرر کیاجائے،گوہراعجاز
عمران خان نے کہاکہ نمل یونیورسٹی میں 90 فیصد طلبہ مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔مجھے کہہ دے تنہائی میں رکھا گیا ہے تین ملاقاتوں کے علاوہ سیل میں ہی رہتا ہوں۔میرا سیل اون بن جاتا ہے کبھی نہیں کہاکہ مشکل ہے۔میری بچوں سے بات نہیں کرائی جاتی صرف اس کی شکایت کی اسی کی مجھے تکلیف ہے۔اب یہ سپریم کورٹ پر حملہ کر رہے ہیں۔صرف سپریم کورٹ ہی ایک شناخت بچی ہے اب یہ اسے تباہ کرنے جا رہے ہیں۔جب بھی انہوں نے سپریم کورٹ کو تباہ کرنے کی کوشش کی ہم ملک بھر میں سٹریٹ موومنٹ شروع کریں گے۔