انٹرا پارٹی انتخابات کیس : الیکشن کمیشن نے بیرسٹر گوہر کے چیئرمین پی ٹی آئی بننے پر سوالات اٹھادیے

x

الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت کے دوران ممبر خیبرپختونخوا جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے ریمارکس دیےکہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے،پھر چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بن گئے؟

پی ٹی آئی کے وکیل نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو پارٹی کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں،نہ ہی انٹرا پارٹی الیکشن میں بےضابطگی پر کمیشن جماعت کو ریگولیٹ کرسکتا ہے۔

پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں بینچ نے کی۔پی ٹی آئی کے وکیل عزیز بھنڈاری نے دلائل دیےکہ لاہور ہائی کورٹ نے انٹرا پارٹی کیس میں الیکشن کمیشن کو فیصلے سے روکاہے۔چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہیں کرےگا۔

دوران سماعت الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل لاء نے کہاکہ کوئی بھی پارٹی انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی پابند ہوتی ہے،پی ٹی آئی 2021 میں انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی پابند تھی،پی ٹی آئی نے نیشنل کونسل کی عدم موجودگی میں جنرل باڈی سے آئین منظور کروایا،کیا پارٹی آئین میں جنرل باڈی ہے؟

انہوں نے کہاکہ انتظامی ڈھانچے کی عدم موجودگی میں فنانشل اکاؤنٹ کسی تصدیق کے بغیر ہیں۔

درخواست گزار اکبر ایس بابر نے استدعا کی کہ پی ٹی آئی کے فنڈز منجمد کیےجائیں،انتظامی ڈھانچے کےبغیر انتخابات کیسے ہوئے؟ سلمان اکرم راجا کو سیکریٹری جنرل بنانا غیرآئینی ہے۔

الیکشن کمیشن کے ممبر خیبرپختونخوا جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے کہا کہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے،پھر پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے دلائل دیےکہ انٹرا پارٹی الیکشن کی تفصیلات پارٹی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔

ممبر سندھ نثار درانی نے کہاکہ پی ٹی آئی نے الیکشن تو کروائے،تاہم خلاف قانون ہوئے۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے حکم پر 23 نومبر کو الیکشن کرائے گئے،لیکن کمیشن نے الیکشن تسلیم ہی نہیں کیا، آئین پاکستان 90 روز میں جنرل الیکشن کا کہتا ہےکیا وہ کرائے گئے؟۔

وکیل نے کہاکہ اگر انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروائے جائیں تو کیا پارٹی ختم ہوجاتی ہے؟اگر یہ فیصلہ پہلے ہی ہوچکا ہے تو پھر چلے جاتے ہیں۔

پنجاب کی ترقی دو صوبائی حکومتوں کے اعصاب پر سوار ہوچکی ہے : عظمیٰ بخاری

انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو انٹرا پارٹی الیکشن میں بےضابطگی پر سیاسی جماعت ریگولیٹ کرنے اور پارٹی معاملات میں مداخلت کا اختیار ہی نہیں۔

الیکشن کمیشن نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

Back to top button