وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ نے گڈ گورننس روڈ میپ کا باضابطہ اجرا کر دیا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں گڈ گورننس روڈ میپ کا باضابطہ اجرا کر دیا  گیا،اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ روڈ میپ صوبائی حکومت کےتمام اقدامات کےلیےایک یکساں فریم ورک کے طور پر کام کرے گا۔

روڈ میپ میں گورننس کےشعبے کی بہتری کے لیے مزید 12 ذیلی شعبوں کا تعین کیا گیا ہے،روڈ میپ میں سیکیورٹی کےنظام کو مضبوط بنانے کےلیے پراونشل ایکشن پلان پرعملدرآمد کیا جائے گا۔

روڈ میپ کےتحت اگلے 2 سال کے لیے مختلف شعبوں میں نمایاں اہداف کا تعین کیا گیا ہے، صحت کے شعبے میں 250 بنیادی مراکز صحت اوردیہی مراکز صحت کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔

نچلی سطح کےمراکز صحت میں ہمہ وقت زچگی کی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا، 100 سے زائد ہسپتالوں کو ضروری طبی آلات اورادویات کی فراہمی کو ممکن بنایا جائےگا۔

جنوبی اضلاع میں پولیو کےخاتمے کے لیےہر بچے تک رسائی کو یقینی بنایا جائےگا، تعلیم کے شعبے میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد میں 50 فیصد کمی لائی جائےگی، 1500 کم کارکردگی والے اسکولوں کو آؤ ٹ سورس کیا جائےگا۔

سماجی تحفظ کےشعبے میں 10 ہزار خصوصی افراد کو وظائف اور آلات فراہم کیے جائیں گے، سماجی تحفظ کے لیے ڈیجیٹل ویلفیئررجسٹری کا اجرا کیا جائے گا۔

معیشت کےشعبے میں 3 نئے اکنامک زونز کے منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا، فنی تربیت کے 32 اداروں کو اپ گریڈ کیا جائےگا،لائیو اسٹاک کے شعبےمیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 751 ایکڑ پرمحیط ڈیری فارم کاقیام عمل میں لایا جائےگا۔

روڈمیپ کےتحت سالانہ ایک کروڑ مچھلیوں کی افزائش نسل کی جائے گی، زراعت کے شعبوں میں اعلیٰ قسم کے پھل دار درختوں کےہزار باغات لگائے جائیں گے۔

بلوچستان : دہشت گردوں کی پولیو ٹیم پر فائرنگ، ایک پولیس اہلکار شہید

 

جنگلی زیتون کے 20 لاکھ پودوں کی قلم کاری کی جائےگی،میگا انفراانسٹرکچر کے شعبے میں ڈیرہ اسمعٰیل خان پشاور موٹر وے پر کام کا آغاز کیا جائے گا۔

پشاور نیو جنرل بس اسٹینڈ کے منصوبےکو مکمل کیا جائے گا،معدنیات کے شعبے میں چھوٹی سطح پر کان کنی کے لیے 4 منرل زونزکا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

ہاو سنگ کےشعبے میں نیو پشاور ویلی میں 14 ہزار رہائشی پلاٹس تیار کیےجائیں گے،ایک لاکھ 30 ہزار کم آمدنی والے گھرانوں کوشمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔

سیاحت کےشعبے میں 50 سے زائد نئے سیاحتی مراکز کو ترقی دی جائے گی، 7 سیاحتی اضلاع میں ہوم اسٹے پروگرام کا آغاز کیا جائے گا،سیاحتی مقامات پر بنیادی ضروریات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائےگا۔

ڈیجیٹائزیشن کےتحت دستک پورٹل کے ذریعے 100 سے زائد خدمات کی آن لائن فراہمی ممکن بنائی جائی گی، سرکاری محکموں اداروں میں زیادہ سےزیادہ ڈیجیٹل نظام کا نفاذ عمل میں لایا جائے گا۔

ادارہ جاتی اصلاحات کےتحت تمام محکموں میں افرادی قوت کے تبادلوں کی پالیسی کو ازسر نو تشکیل دیا جائے گا، چیف سیکریٹری آفس ادارہ جاتی اصلاحات اورانتظامی کارکردگی کی خود نگرانی کرے گا۔

Back to top button