خیبر پختونخوا، سہیل آفریدی نئے وزیراعلیٰ منتخب

خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہونے والے قائد ایوان کے انتخاب میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار سہیل آفریدی واضح اکثریت کے ساتھ نئے وزیر اعلیٰ منتخب ہو گئے۔ انتخابی عمل اپوزیشن کے بائیکاٹ کے باوجود مکمل ہوا۔

اسمبلی کا اجلاس اسپیکر بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت ہوا، جس میں علی امین گنڈا پور نے باضابطہ طور پر ایوان میں اپنے استعفے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ "عمران خان کی ہدایت پر استعفیٰ دیا، جمہوریت کے نام پر مذاق مزید برداشت نہیں ہوگا”۔

قائد ایوان منتخب ہونے کے لیے کم از کم 73 ووٹ درکار تھے، جبکہ پی ٹی آئی کے 93 ارکان نے سہیل آفریدی کو ووٹ دے کر انہیں ایوان کا اعتماد دلایا۔ اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی عمل کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اس اقدام کو "غیر آئینی” قرار دیا۔

اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ نے موقف اپنایا کہ چونکہ علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ اب تک گورنر نے قبول نہیں کیا، اس لیے نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب غیر قانونی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "ایک وزیر اعلیٰ کے موجود ہوتے ہوئے، دوسرے کا انتخاب آئینی ابہام پیدا کرتا ہے”۔

اسپیکر بابر سلیم سواتی نے اپوزیشن کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "آئین لوگوں کی خواہشات پر نہیں، اپنی روح پر عمل کرتا ہے۔ استعفیٰ ایوان میں دیا جا چکا ہے، اس لیے انتخاب کا عمل مکمل طور پر آئینی ہے”۔

انہوں نے مزید کہا کہ "جو لوگ نہیں چاہتے کہ سہیل آفریدی وزیراعلیٰ بنیں، وہ آئینی عمل کے راستے میں رکاوٹ نہ بنیں”۔

Back to top button