پی ایس او کو دیوالیہ سے بچانے کیلئے 27 ارب روپے کی گرانٹ منظور

وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے ایک ہنگامی اجلاس میں کویت پیٹرولیم کارپوریشن (کے پی سی) کو ادائیگی کے لیے 27 ارب روپے (تقریباً 10 کروڑ ڈالر) کی خصوصی گرانٹ کی منظوری دے دی گئی تاکہ پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کو باقاعدہ طور پر دیوالیہ ہونے سے بچایا جا سکے۔

 وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیر صدارت اجلاس میں گلگت بلتستان کو 25 ہزار ٹن گندم کی اضافی سپلیمنٹری گرانٹ اور سپلائی کی مد میں 2 ارب 90 کروڑ روپے کی منظوری بھی دی گئی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گزشتہ ہفتے سوئی ناردرن پائپ لائنز لمیٹڈ کو پی ایس او کو واجب الادا 498 ارب روپے کی جزوی ادائیگی کی مد میں کمرشل قرضے کے لیے 50 ارب روپے کی گارنٹی کی اجازت دی تھی۔

تاہم پی ایس او نے ایک ہنگامی کال جاری کی کہ ایک تکنیکی ڈیفالٹ پہلے ہی ہو چکا ہے لیکن اس کے اثرات سے بچنے کے لیے فوری زرمبادلہ کی ضرورت ہے۔

پی ایس او کے منیجنگ ڈائریکٹر سید محمد طحہٰ نے حکومت کو بتایا کہ پی ایس او کا زرمبادلہ ختم ہو چکا ہے اور مارکیٹ شیئر بڑھنے کے باوجود مقامی مالیاتی اخراجات کمپنی کا منافع بھی ہضم کر رہے ہیں۔

پیٹرولیم ڈویژن نے ای سی سی کو بتایا کہ پی ایس او نے کویت سے کریڈٹ سہولت کی وجہ سے ایکسچینج کے نقصانات کے لیے 17 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ مانگی تھی اور ای سی سی نے 3 قسم کی کریڈٹ سہولیات کے انتظام کے لیے پیشہ ور افراد کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔

سال 2000 سے پی ایس او ڈیزل آئل کی سپلائی کے لیے کے پی سی کریڈٹ سہولت استعمال کر رہا ہے، یہ ہر کھیپ کے بل آف لینڈنگ کی تاریخ سے 30 روز کے بعد نیشنل بینک آف پاکستان (ایین بی پی) میں برابر رقم جمع کرادیتا ہے اور پھر این بی پی کی جانب سے اس کارگو کی قیمت کویت میں کے پی سی کو منتقل کردی جاتی ہے۔

اسپاٹی فائی سے بولی وڈ گانے ہٹانے پر بھارتی صارفین برہم

Related Articles

Back to top button