تنہائی میں امراض قلب کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

تنہائی کا احساس اور سماجی طور پر کٹ جانا امراض قلب اور فالج جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھا دیتا ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔سماجی طور پر الگ تھلگ ہونے سے مراد یہ ہے کہ کسی فرد کا دیگر سے تعلق یا رابطہ ختم ہو جائے جبکہ سماجی تعلقات کے باوجود خود کو تنہا سمجھنے پر تنہائی کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔

کیمبرج یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دوستوں اور گھروالوں سے بات چیت یا میل جول ہمیں صحت مند رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

تحقیق کے مطابق سماجی میل جول سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے جبکہ امراض قلب، فالج اور ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں 42 ہزار سے زائد بالغ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔ان افراد کی عمریں 40 سے 69 سال کے درمیان تھیں، ان کے خون کے نمونے اکٹھے کرکے صحت کے بارے میں تفصیلات حاصل کی گئیں۔

ماہرین نے تخمینہ لگایا کہ سماجی طور پر الگ تھلگ ہونے والے اور تنہائی کے شکار افراد کی صحت دیگر کے مقابلے میں زیادہ ناقص ہوتی ہے۔

Back to top button