پاک فضائیہ نے دیسی سسٹم سے بھارت کے مہنگے ترین رافیل طیارے کیسے گرائے؟

پاک فضائیہ کی جانب سے پیشہ وارانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کے 7طیارے گرائے جانے کے سیاسی و عوامی حلقوں میں ایک ہی سوال زیر بحث ہے کہ پاک فضائیہ نے آخر بھارت کے جدید ترین طیارے کیسے گرائے تاہم اب اس حوالے سے سیکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان نے اپنے چینی ساختہ طیاروں جے ٹین سی کے ذریعے دیسی ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے رافیل طیاروں کو نشانہ بنایا اور پاکستان ایئرفورس کے شاہینوں نے بھارت کے جدید ترین 3 رافیل طیاروں سمیت 7 بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارت کے بالاکوٹ حملوں کے جواب میں فروری 2019 میں آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ پاکستان اور بھارت کے مابین آخری روایتی جنگ اور ڈاگ فائٹ تھی۔اس وقت بھی پاک فضائیہ نے برقی مقناطیسی دائرے میں اپنی صلاحیتوں کی جھلک دکھائی تھی جب اس نے انڈین مِگ 21 کو جام کرکے نیچے گرا دیا تھا اور بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔ تاہم پھر بھی پاک فضائیہ کے پاس اس وقت ملٹی ڈومین میں مہارت حاصل کرنے کی ٹیکنالوجی موجود نہیں تھی۔

بعد ازاں جب بھارت نے اپنے وفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے فرانس سے رافیل طیارے خریدے تو اس کے جواب میں پاکستان نے بھی چینی ساختہ جے ٹین سی طیاروں کو پاک فضائیہ کے سکواڈ کا حصہ بنا لیا ۔ ذرائع کے مطابق جے ٹین سی طیاروں کی شمولیت پاکستان کا ہندوستان کے رافیل پر ردعمل تھا لیکن یہ کافی نہیں تھا۔ مارچ 2021 میں ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کےپاکستان ائیر فورس کا چارج سنبھالنے کے بعد پاک فضائیہ میں پیراڈائم شفٹ آیا کیونکہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سمجھتے ہیں کہ مستقبل میں لڑی جانیوالی لڑائیاں مختلف طرز کی ہوں گی اسی سوچ کے پیش نظر انہوں نے پاک فضائیہ میں ملٹی ڈومین کارروائیوں پر زور دیا جس میں روایتی ہوائی جہاز پر مبنی آپریشنز،زمینی فوج کیساتھ ہم آہنگی،بحری فوج سے رابطہ کار،خلاسے مددلینا اور ای ایم ایس شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق پاک فضائیہ نے موجودہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران ملٹی ڈومین آپریشن کی عملی تصویر کشی کی۔ جس کیلئے پاک فضائیہ نے مقامی ڈیٹا لنک تیار کیا جس نے ان تمام دفاعی نظاموں اور سیکٹرز کو مربوط کر دیا۔پاک فضائیہ نے اسلام آباد میں سائبر کمانڈ اور سپیس کمانڈ قائم کی اور نیشنل ایروسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک بھی بنایاجو مختلف مقامی پروگراموں کا مرکز بن گیا۔ ذرائع کے مطابق 28 اور 29 اپریل کی درمیانی شب پاک فضائیہ کی ہائی کمان ہائی الرٹ پر تھی۔کمانڈ آپریشن سنٹر میں انٹیگریٹڈ سسٹم کو پہلی بار حقیقی جنگی تھیٹر میں آزمایا گیا حالانکہ اس سے قبل پاک فضائیہ اس سسٹم کی افادیت کو جانچنے کے لیے ان ہاؤس متعدد جنگی کھیل کھیل چکی تھی۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق آدھی رات کے بعد اس نظام کو فوری طور پر چار رافیل جیٹ طیارے نظر آئے جب انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر پر اڑان بھری۔ایئر چیف اور ان کی ٹیم طیاروں کی نقل و حرکت کو براہ راست دیکھ رہی تھی۔ بھارتی رافیل طیاروں کے اڑان بھرتے ہی پاک فضائیہ کے جے ایف تھنڈر طیارے فضا میں بلند ہوئے۔ جس کے بعد پاکستان اپنا دیسی سسٹم استعمال کرتے ہوئے جدید ترین بھارتی رافیل طیاروں کے کچھ سسٹمز کو جام کرنے میں کامیاب ہوگیا جس سے ہندوستانی طیاروں کو بھاگنا پڑا۔ بعدازاں 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب رافیل سمیت 14 ہندوستانی لڑاکا طیاروں نے جب پاکستان کے اندر میزائل حملوں کا سلسلہ شروع کرنے کے لیے اڑان بھری تو پاکستان میں یہ بھارتی طیارے فوری طور پر الیکٹرانک آئی ڈی کے ذریعے دیکھے گئے۔ جس  کے بعد بھارتی لڑاکا طیارے فضائی دراندازی کرتے ہوئے پاکستانی علاقوں میں کافی اندرتک آگئے تھے۔ اس کے باوجود پاک فضائیہ کے شاہین بھارتی طیاروں کی نقل و حرکت کو تو ٹریک کر تے رہے تاہم انھیں نشانہ نہیں بنایا گیا کیونکہ  پاکستانی پائلٹوں کو دی گئی ہدایات مطابق ہندوستانی لڑاکا طیاروں کو صرف اس صورت میں گولی ماری جائے گی جب وہ کوئی ہتھیار چھوڑیں گے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے مکار مودی کی امیدوں پر پانی کیسے پھیرا؟

تاہم جس لمحے بھارتی لڑاکا طیاروں  نے پاکستان کے اندر میزائل فائر کیے، اسی وقت اصول بدل گئے اور پاک فضائیہ کے شاہینوں بھارتی طیاروں کو مار گرانے کے احکامات مل گئے۔ جس کے بعد پاکستان کی دیسی سسٹم ایکٹیو ہو گیا اور مربوط ڈیٹا لنک کے ذریعے پاکستانی پائلٹوں کو ضروری زمینی مدد بہم پہنچنے لگی جس کی وجہ سے وہ اپنے ٹارگٹ بیلز کی آنکھ کو نشانہ بنا سکتے تھے۔ یہ پہلا موقع تھا جب رافیل کو جنگی کارروائی میں مار گرایا گیا۔ پاک بھارت حالیہ ڈاگ فائٹ کے دوران یہ بھی پہلا موقع تھا جب میدان جنگ میں چینی اور مغربی ٹیکنالوجیز کا تجربہ کیا گیا اور چین سرفہرست آیا۔ جہاں پاکستان اور چین کے قریبی تعاون نے کلیدی کردار ادا کیا وہیں گزشتہ چند سالوں میں پاک فضائیہ کے تیار کردہ دیسی نظام نے بھی بھارت کے چھکے چھڑا دئیے، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق "ایک ٹاکرے میں 7 لڑاکا طیاروں کاگرنابھارتی فضائیہ کیلئے بڑا دھچکا ثابت ہوا۔پاکستان کی اس دفاعی برتری نے بھارت کی کمر توڑ کر رکھ دی اور بھارت گھٹنوں پر بیٹھ کر امریکہ کے ترلے منتیں کر کے پاکستان کے ساتھ سیز فائر پر مجبور ہو گیا۔

Back to top button