پشاور ہائی کورٹ : پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر و دیگر کی راہداری ضمانت منظور
پی ٹی آئی کے رہنما، صوبائی وزیر، ارکان اسمبلی اور دیگر کو پشاور ہائی کورٹ سے راہداری ضمانت مل گئی۔
پشاور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما ارباب جہانداد کی مقدمات تفصیل کےلیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس صاحب زادہ اسد اللہ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔
عدالت عالیہ نے درخواست گزار ارباب جہانداد کو 10 دسمبر تک حفاظتی ضمانت دےدی اور وفاقی حکومت، اسلام آباد پولیس اور ایف آئی اے سے مقدمات کی تفصیلات طلب کر لیں۔
درخواست گزار کےوکیل نے موقف اختیار کیاکہ درخواست گزار کے خلاف اسلام آباد اور پنجاب میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
کچھ مقدمات کا ہمیں پتہ ہے اس میں راہداری ضمانت کرائی ہےجب کہ کچھ ایسےمقدمات ہیں جن کا ہمیں پتہ نہیں ہے اس کی تفصیل فراہم کیاجائے۔ درخواست گزار کل عمرہ کےلیے جا رہے ہیں حفاظتی ضمانت دی جائے۔
صوبائی وزیر فیصل ترکئی،معاون خصوصی زاہد چن زیب،ممبران اسمبلی میاں محمد عمرز عبدالکریم،ارباب جاندار اور دیگر کی راہداری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت پشاور ہائی کورٹ کےجسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کی۔
درخواست گزاروں کے وکیل کا موقف تھاکہ درخواست گزاروں کےخلاف اٹک میں مقدمہ درج کیا گیاہے۔
وکیل کا کہنا تھا کہ فیصل ترکئی صوبائی وزیر تعلیم ہیں اور دیگر درخواست گزار بھی ممبران اسمبلی ہیں۔ درخواست گزار متعلقہ عدالتوں میں پیش ہوناچاہتے ہیں لیکن گرفتاری کا خدشہ ہےاس لیے راہداری ضمانت دی جائے۔
عمران خان سے ملاقات نہ ہونے دینا عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی ہے : شیر افضل مروت
بعد ازاں عدالت عالیہ نے 14 دن کی راہدرای ضمانت دے دی اوردرخواست گزاروں کو متعلقہ عدالتوں میں 14 دن کے اندر پیش ہونے کا حکم دیا۔