ڈیجیٹل ادائیگی کے فروغ کیلئے نقد ادائیگی پر ٹیکس لگانےکی تجویز

ملک بھر میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے کیلئے نقد ادائیگی پرٹیکس کی تجویز سامنے آ گئی۔

وفاقی حکومت نقدی کے خلاف ’جنگ‘ کے اسٹریٹجک منصوبے کے تحت آئندہ بجٹ میں مختلف شعبوں بشمول ایندھن کی قیمتوں میں نقد اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لیے مختلف ٹیکس اور لین دین کی شرحیں متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ اقدام ان اہم ترین اقدامات میں سے ایک ہوگا جن کا وزیر خزانہ محمد اورنگزیب حالیہ دنوں میں عندیہ دے چکے ہیں اور ممکنہ طور پر 10 جون کو بجٹ تقریر کے دوران اس کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بھی ٹیکس کی شرح میں معمولی کمی (1 سے 1.5 فیصد) کا امکان ہے، وزیر اعظم کی سخت ہدایت پر کہ حکومت کم از کم ان شعبوں میں بوجھ کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جہاں ٹیکس شرحیں غیر معمولی طور پر زیادہ ہیں، چاہے وہ نمایاں کمی نہ کر سکے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پالیسی سازوں نے پہلے ہی ایف بی آر کی مدد کے لیے اس اقدام کے تکنیکی اور انتظامی پہلوؤں پر کام شروع کر دیا ہے، جو گزشتہ دو دہائیوں میں متعدد کوششوں اور ماڈلز کے باوجود ریٹیل کاروبار کو مؤثر طریقے سے دستاویزی بنانے میں ناکام رہا ہے۔

وزیر خزانہ نے مبینہ طور پر ایف بی آر، وزارت پیٹرولیم، بینکوں، مالیاتی اداروں اور کچھ مشاورتی کمپنیوں کے ساتھ کم از کم 3 مشاورتی اجلاس منعقد کیے ہیں تاکہ تکنیکی حل تلاش کیے جا سکیں۔نقدی پر مبنی معیشت کے خلاف یہ مہم اوپر سے نیچے اور نیچے سے اوپر دہری سمتوں سے کام کرے گی تاکہ صارفین اور کاروباری اداروں کو دستاویزی لین دین کے لیے لاگت کم کرنے اور نقد ادائیگیوں پر اخراجات بڑھانے کی ترغیب اور مجبوری دی جا سکے، اس کا مقصد جہاں بھی ممکن ہو، معیشت کو بتدریج کم نقد سے مکمل غیر نقد نظام کی طرف منتقل کرنا ہے۔

Back to top button