پاکستانی وفد سکیورٹی ایشوز پر تبادلہ خیال کیلئے کابل پہنچ گیا

پاکستانی وفد  عبوری افغان حکومت کے حکام سے سکیورٹی سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کے لیے کابل پہنچ  گیاہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا  ہےکہ وزیر دفاع کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کا وفد کابل میں ہے تاکہ افغانستان میں عبوری حکومت کے ساتھ سیکیورٹی سے متعلقہ مسائل پر تبادلہ خیال کیا جاسکے جس میں انسداد دہشت گردی کے اقدامات بھی شامل ہیں۔

افغان وزیراعظم کے دفتر سے جاری تصاویر میں پاکستانی وفد کو قائم مقام نائب وزیراعظم برائے معاشی امور عبدالغنی کے ساتھ اجلاس میں دیکھا جاسکتا ہے، جس میں خواجہ آصف، ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم، سیکریٹری داخلہ اسد مجید خان اور افغانستان کے لیے پاکستان کی خصوصی نمائندے محمد صادق کو دیکھا جاسکتا ہے۔

افغان وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی آخوند نے بدھ کو پاکستانی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کے وفد کا استقبال کیا۔

کونسل آف منسٹر (وزیر اعظم) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دورے کے دوران معاشی تعاون، علاقائی روابط، تجارت اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔

واضح رہے کہ یہ اجلاس ایسے وقت میں ہورہا ہے جب پاکستان اور افغانستان کے سرحدی حکام کے درمیان مذاکرات شروع کرنے پر تعطل ہونے کے باعث طورخم بارڈر منگل کو مسلسل تیسرے روز بھی بند رہا۔اس سے قبل افغان طالبان کے حکام نے اسلام آباد پر اپنے وعدوں سے مکرنے کا الزام لگاتے ہوئے پاکستان کے ساتھ ایک اہم تجارتی اور سرحدی گزرگاہ کوبند کر دیا تھا۔

طورخم میں طالبان کمشنر مولوی محمد صدیق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان نے اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کی، اس لیے قیادت کی ہدایت پر گیٹ وے کو بند کر دیا گیا ہے۔غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس کے مطابق عبوری افغان حکومت نے پاکستان میں علاج کرانے کے خواہش مند افغان مریضوں کے سفر پر غیر اعلانیہ پابندی عائد کرنے پر ناراض ہے۔

دھائیاں دیتا گنہگارعمران قوم سے معافی کب مانگے گا؟

Related Articles

Back to top button