امریکی حملے ایرانی جوہری پروگرام تباہ کرنے میں ناکام،اٹامک انرجی کی تصدیق

امریکی حملے ایرانی جوہری پروگرام مکمل تباہ کرنے میں ناکام،انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے سربراہ نے تصدیق کردی۔

 عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ایران اب بھی یورینیم افزودگی کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے، اور چند ماہ یا اس سے بھی کم وقت میں افزودہ یورینیم کی پیداوار دوبارہ شروع کر سکتا ہے۔

رافیل گروسی نے کہا کہ ایران کے پاس یورینیم افزودہ کرنے کی مہارت اور وسائل موجود ہیں، اور یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ ان کی یہ صلاحیت ختم ہو چکی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ فردو، نطنز اور اصفہان میں واقع جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں سے ایران کو اگرچہ نقصان پہنچا ہے، لیکن یہ صلاحیت کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے کافی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ کسی ملک کے پاس موجود علم اور تکنیکی صلاحیت کو محض حملوں سے ختم نہیں کر سکتے۔ ایران جوہری ٹیکنالوجی میں ایک اہم اور قابلِ ذکر ملک ہے۔

جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا ایران نے امریکی حملوں سے پہلے افزودہ یورینیم کسی محفوظ مقام پر منتقل کر دیا تھا، تو انہوں نے کہا یہ یہ واضح نہیں ہے کہ مواد کہاں موجود تھا، ممکن ہے کچھ تباہ ہوا ہو اور کچھ جگہ بدل دی گئی ہو۔

دوسری جانب ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے، اور وہ اسے دفاعی یا جارحانہ مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہتا۔

یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب خطے میں کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، اور عالمی برادری ایران کی جوہری سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

Back to top button