امریکا کا پاکستان سمیت 43 ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیاں لگانے پر غور

امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نےپاکستان سمیت 43 ممالک کےشہریوں پرسفری پابندیاں لگانے کی تجویز پر غور شروع کردیا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پابندی کی زد میں آنے والےتمام 43 ممالک کو 3 کیٹیگریزمیں تقسیم کیا گیا ہے،پہلی کیٹیگری ریڈ لسٹ کی ہے۔

اس ریڈ لسٹ میں افغانستان، ایران، لیبیا،یمن اورشمالی کوریا سمیت 11 ممالک کو شامل کرنے پرغورکیا جا رہا ہے۔

اسی طرح دوسری کیٹیگری اورنج لسٹ کی ہوگی،جس میں پاکستان، روس، سوڈان سمیت 10 ممالک کو شامل کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

ریڈ لسٹ والےممالک کے شہریوں کے ویزے معطل کیے جائیں گے، اورنج لسٹ میں شامل ممالک کے شہریوں کے امیگرینٹ اور سیاحتی ویزے محدود کیےجائیں گے،تیسری کیٹیگری یلو لسٹ کی ہے، جس میں 22 ممالک کو شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

کاروبارکے لیےآنے والوں کو شرائط کےساتھ امریکا آنے کی اجازت ہو گی، حکام کے مطابق بعض ممالک کی درجہ بندی میں رد بدل کیا جا سکتا ہے،حتمی منظوری صدر ٹرمپ دیں گے۔

یاد رہےکہ اس سے قبل 6 مارچ 2025 کو رپورٹ آئی تھی کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی سفری پابندی اگلےہفتےافغانستان اور پاکستان کے لوگوں کو امریکا میں داخلے سے روک سکتی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ معاملے سے واقف 3 ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دیگر ممالک بھی اس فہرست میں شامل ہوسکتے ہیں لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ کون سے ممالک ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے کولمبیا یونیورسٹی کی فلسطینی طالبہ لیقا گرفتار

 

یہ اقدام ریپبلکن صدرکی جانب سے پہلی مدت کے دوران 7 مسلم اکثریتی ممالک کے مسافروں پر پابندی کے بعد سامنے آیا ہے،یہ پالیسی 2018 میں امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے برقرار رکھنے سے قبل کئی بار دہرائی گئی تھی۔

سابق صدرجو بائیڈن نے 2021 میں اس پابندی کو ختم کرتے ہوئے اسے قومی ضمیر پر داغ قرار دیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس نئی پابندی سےان ہزاروں افغانوں پر اثر پڑ سکتا ہے جنہیں پناہ گزینوں کے طور پر یا خصوصی امیگرینٹ ویزا پر امریکا میں آباد کاری کے لیےکلیئر کر دیا گیا ہے کیونکہ انہیں اپنے آبائی ملک میں 20 سالہ جنگ کےدوران امریکا کے لیے کام کرنے پر طالبان کی انتقامی کارروائی کا خطرہ ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا،جس میں قومی سلامتی کے خطرات کا پتا لگانے کے لیے امریکا میں داخلےکےخواہش مند کسی بھی غیر ملکی کی سیکیورٹی جانچ پڑتال کو تیز کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

اس حکم نامے میں کابینہ کے متعدد ارکان کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ 12 مارچ تک ان ممالک کی فہرست پیش کریں، جہاں سے سفر جزوی یا مکمل طور پر معطل کیا جانا چاہیے کیونکہ ان کی جانچ پڑتال اور اسکریننگ کی معلومات بہت کم ہیں۔

3 ذرائع اور ایک دوسرے ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایاتھا کہ افغانستان کو مکمل سفری پابندی کے لیے تجویز کردہ ممالک کی فہرست میں شامل کیا جائے گا، 3 ذرائع نے کہا کہ پاکستان کی بھی شمولیت کی سفارش کی جائے گی۔

محکمہ خارجہ، انصاف اور ہوم لینڈ سیکیورٹی اور ڈائریکٹر برائے قومی انٹیلی جنس کے دفتر، جن کے رہنما اس اقدام کی نگرانی کر رہے ہیں، نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا تھا۔

Back to top button