پاکستان پر حملہ کرنے والی مودی سرکار نے اچانک گھٹنے کیوں ٹیکے؟

گھمنڈی مودی سرکار اچانک پاکستان کے ساتھ جنگ بندی پر آمادہ کیسے ہوئی؟حالیہ پاک بھارت ٹاکرے کے دوران پاکستان کی جانب سے جے ایف 17 تھنڈز طیاروں کے ذریعے کی گئی کی گئی بی وی آر اور الفتح میزائلوں کی بارش نے نہ صرف بھارت کا ایس 400 ائیر ڈیفنس سسٹم ناکارہ بنا دیا تھا بلکہ پاکستان کے زبردست سائبر حملے سے بھارتی لڑاکا طیاروں کا کمیونیکیشن سسٹم بھی جام ہو گیا تھا جس سے نہ تو بھارت کے لڑاکا طیارے پرواز کے قابل رہے تھے اور نہ ہی انڈیا پاکستانی میزائلوں سے اپنی بیسز کو بچا پا رہا تھا۔ پاکستان کے مکمل فضائی کنٹرول حاصل کرنے کے بعد سامنے نظر آتی شکست کو دیکھتے ہوئے مودی سرکار ٹرمپ کے سامنے الٹی لیٹ گئی اور سیز فائر کیلئے ترلے منتیں شروع کر دیں جس کے بعد امریکی ثالثی میں دونوں ممالک کے مابین جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا۔
خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین جنگ بندی کے بعد سیاسی و دفاعی حلقوں میں اس حوالے سےبحث زوروں پر ہے کہ آخر گھمنڈی مودی سرکار اچانک سیز فائر کیلئے امریکہ کے ترلے کرنے پر کیوں مجبور ہوئی؟ پاکستانی شاہینوں نے بھارت کا تکبر خاک میں کیسےملایا؟ روزنامہ امت کی ایک رپورٹ کے مطابق چند روز پہلے تک تمام بین الاقوامی قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مودی سرکار جارحیت کی تمام حدیں عبور کر رہی تھی۔ تاہم پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی موثر حکمت عملی سے ایک ہی رات میں پانسہ پلٹ گیا اور مودی سرکار نے گھٹنے ٹیک دیے۔
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق فضا اور گراؤنڈ پر پاکستانی افواج کے مکمل کنٹرول نے ناصرف مودی حکومت کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا، بلکہ اس کے سرپرست امریکہ اور اسرائیل کے لئے بھی خطرے کی گھنٹی بجادی۔ مبصرین کا مزید کہنا ہے کہ بائیس اپریل کو فالس فلیگ آپریشن کے بعد جب بھارت نے اسرائیل کی شہ پر پاکستان کے خلاف جارحیت کا آغاز کیا تو اسے یقین تھا کہ اس بار رافیل لڑاکا طیاروں کی وجہ سے وہ پاکستان کی فضائی برتری ختم کردے گا۔ اسی زعم میں رات کے اندھیرے میں بھارت نے اپنے لڑاکا طیاروں کے ذریعے حملہ کرکے عام شہری شہید کردیئے۔ تاہم چند منٹوں میں پاکستان نے اس کا جواب دیا۔ اور رافیل سمیت بھارت کے پانچ طیارے گرادیئے۔ رافیل طیاروں کا گرنا مودی حکومت کے لئے بہت بڑا دھچکا تھا۔ جس کی وجہ سے مودی سرکار کی ساری دنیا میں رسوائی ہوئی۔
مبصرین کے مطابق یہ زخم کھانے کے بعد اسرائیل کے مشورے پر بھارت نے پاکستان کی طرف درجنوں کی تعداد میں ڈرون بھیجے۔ اس کا ایک مقصد تو پاکستان کے ایئر ڈیفنس سسٹم کو چیک کرنا تھا اور دوسرا عوام میں خوف و ہراس پیدا کرنا تھا۔تاہم پاکستان نے یہ تمام ڈرون مارگرائے جس کی وجہ سے بھارت اپنا مقصد حاصل نہیں کرسکا۔ یہ دوسری بار تھا کہ بھارت کو ہزیمت اٹھانا پڑی، جس پر زخم خوردہ مودی حکومت نے میزائلوں کے ذریعے پاکستان کے ایئربیسز کو نشانہ بنایا۔ تاہم بیشتر بھارتی میزائل پاکستان کے ایئرڈیفنس سسٹم نے راستے میں ہی تباہ کردیئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت کے ان میزائل حملوں کا مقصد پاکستان کو جوابی کارروائی پر اکسانا تھا۔ بھارت کو یقین تھا کہ جب پاکستان جوابی حملہ کرے گا تو اس کا روسی ساختہ ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم پاکستانی میزائلوں کو اہداف تک نہیں پہنچنے دے گا۔ لیکن بھارت کا یہ اندازہ بھی غلط نکلا کیونکہ پاکستان نے جب جے 17 تھنڈر طیاروں کے ذریعے فضا سے زمین تک مار کرنے بی وی آر میزائلوں اور زمین سے زمین تک مار کرنے والے الفتح ون میزائلوں کی بارش کی تو ناصرف اس سے بھارت کا ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم تباہ ہوا بلکہ کئی بھارتی ائیر بیسز بھی پاکستانی میزائلوں کا نشانہ بنے جبکہ تیز رفتار پاکستانی میزائلوں نے بھارتی ایئر ڈیفنس سسٹم کو بھی ناکارہ بنادیا۔ ماہرین کے مطابق اسی دوران پاکستان نے سائبر ٹیکنالوجی کے ذریعے بھارتی لڑاکا طیاروں کا کمیونیکیشن سسٹم بھی جام کردیا۔ جس کے نتیجے میں فضا میں پاکستان کو مکمل کنٹرول حاصل ہوگیا کیونکہ کمیونیکیشن سسٹم جام ہونے کی وجہ سے نہ تو بھارتی لڑاکا طیارے اڑسکتے تھے اور نہ ایئر ڈیفنس سسٹم پاکستانی میزائلوں سے بھارت کو بچانے کے لئے دستیاب تھا۔اسی دوران پاکستان نے بھارت کے براہموس میزائلوں کا ڈپو بھی تباہ کردیا۔ جس نے گھمنڈی مودی سرکار کی کمر توڑ کر رکھ دی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق دوسری جانب کنٹرول لائن پر پاکستانی گراؤنڈ فورسز نے تباہ کن گولہ باری کرکے تمام اہم بھارتی چوکیاں اور ہیڈ کوارٹرز تباہ کردیئے۔ اس میں درجنوں بھارتی فوجی جہنم واصل ہوئے۔ یوں پاکستان نے ناصرف فضا میں غلبہ حاصل کیا بلکہ گراؤنڈ پر بھی اسے برتری حاصل ہوگئی۔
دفاعی ماہرین کے مطابق یہی موقع تھا کہ جب بھارت کے ترلوں پر امریکہ اس معاملے میں کود پڑا کیونکہ امریکہ کو بھی اندازہ ہوگیا تھا کہ جس کھوٹے سکے یعنی بھارت کو وہ چین سے مقابلے کے لئے تیار کر رہا تھا، اس کا وجود خطرے میں پڑگیا ہے۔ چنانچہ سیز فائر کی کوششوں کا آغاز ہوا اور دس مئی کی دوپہر امریکہ نے سیز فائر کراکے مودی کو فیس سیونگ دلادی۔‘‘ دفاعی ماہرین کے مطابق ’’فضا اور گرائونڈ پر کنٹرول کے بعد پاکستان نے اگلے اہداف میں بھارت کے کمزور ترین پوائنٹس کو نشانہ بنانا تھا۔ ان میں راوی چناب کوریڈور پر ’چکن نیک‘ کو بند کرنا تھا۔ کارگل میں سیاچن کو کاٹنا تھا تاکہ سری نگر کو الگ تھلگ کیا جاسکے۔یہ سب کچھ بھارت اور اس کے سرپرستوں کے علم میں تھا۔ چنانچہ سیز فائر میں ہی عافیت جانی گئی اور مودی سرکار کو فیس سیونگ دیتے ہوئے سیز فائر کا اعلان کر دیا گیا۔