مریم ہرترقیاتی منصوبہ اپنےاورنوازشریف کےنام کیوں کروانےلگیں؟

پنجاب میں باپ اور بیٹی یعنی نواز شریف اور مریم نواز نے عوامی وسائل کے ذریعے اپنی نمود و نمائش جاری ہے، ایک طرف وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے ذاتی تصویری تشہیر پر اربوں روپے لگائے جا رہے ہیں جبکہ دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے صوبے میں متعدد منصوبے اپنے والد میاں نواز شریف کے نام پر شروع کرنے کے بعد اب پرانےمنصوبوں کو اپنے نام سے منسوب کرنے کا نیا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ پنجاب میں ٹیکسوں سے جمع شدہ رقم پر ذاتی تشہیر کی یہ روش سخت عوامی تنقید کی زد میں ہے۔
خیال رہے کہ مریم نواز کی جانب سے وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد سے سوشل میڈیا پر ذاتی تشہیری کمپینز زوروشور سے جاری ہیں جبکہ پنجاب حکومت کے شروع کئے گئے کئی منسوبے بھی نواز شریف کے نام کئے جا چکے ہیں جبکہ حالیہ بجٹ میں بھی 7 نئے منصوبے نواز شریف کے نام سے شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جن میں ’نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ‘ ،نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی” میاں نواز شریف انجینئرنگ یونیورسٹی‘، ’نواز شریف میڈیکل ڈسٹرکٹ‘ اور ’نواز شریف آئی ٹی سٹی‘ شامل ہیں۔ جبکہ دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے نام پر 6 نئے منصوبے شروع کئے گئے ہیں جبکہ ان کے نام پر 25منصوبوں پر کام جاری ہے یعنی مجموعی طور پرپنجاب میں 31 منصوبے مریم نواز کے نام سے چل رہے ہیں جن میں مریم نواز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی، مریم ہیلتھ کلینکس،مریم نواز کمیونٹی ہیلتھ پروگرام، مریم نواز سوشل سیکیورٹی راشن کارڈ اور مریم نواز دیہی ہسپتال پروگرام شامل ہیں ’مریم نواز دستک ایپ‘ بھی مریم نواز کے نام سے شروع کی گئی ہے۔
اس طرح چیف منسٹر کے نام سے اس سال وزیر اعلیٰ لیپ ٹاپ اسکیم، وزیر اعلیٰ پنجاب سولر پروگرام، چیف منسٹر سڑکیں بحال پروگرام، چیف منسٹر تحصیل پروجیکٹ، چیف منسٹر آئی ٹی پارک، وزیر اعلیٰ اسکل پروگرام، سی ایم ماڈل ولیج پروگرام، چیف منسٹر صاف پانی پروگرام، چیف منسٹر وائلڈ لائف ریسکیو فورس، چیف منسٹر پلانٹ فار پاکستان پروگرام، سی ایم لائیو اسٹاک کارڈ، سی ایم ڈائلیسس پروگرام، چیف منسٹر میل پروگرام سمیت 25 سے زائد منصوبوں پر بھی کام جاری ہے جو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے نام سے منسوب ہیں۔
تاہم اب مریم نواز نے اپنے نام سے 31 نئے پروگرام شروع کرنے کے باوجودخودنمائی کی خواہش کو مزید پروان چڑھاتے ہوئے صوبے میں پرانے منصوبوں کو بھی اپنے نام سے منسوب کرنا شروع کر دیا ہے تازہ پیشرفت کے مطابق پنجاب حکومت نے لاہور کے معروف جناح انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا نام تبدیل کرتے ہوئے اسے ’مریم نواز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز‘ رکھنے کا اعلان کر دیا ہے جس کی باقاعدہ منظوری بھی کابینہ سے حاصل کر لی گئی ہے۔
پنجاب حکومت کے اس اقدام کے بعد انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ صحافی عمر چیمہ نے کہا کہ پنجاب کے بہت سے نئے اور پرانے ادارے ایسے ہیں جن کے نام بیٹی یا باپ کے نام کے بغیر مکمل نہیں ہوتے۔ انہوں نے مریم نواز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مزید کہا کہ خود نمائی کی اس روش سے بھی دل نہ بھرا تو بیٹی اور باپ دونوں کی تصاویر کے ساتھ کارڈ جاری ہوئے۔ عمر چیمہ کے مطابق یہ خود پسندی کی انتہا ہے تاہم افسوسناک بات یہ ہے مریم نواز کی خودنمائی کی خواہش کی تکمیل عوامی پیسے سے ہو رہی ہے، انہوں نے وزیر اعلی پنجاب سے اپیل کی کہ صوبے کا نام ’مریم آباد‘ رکھ دیا جائے۔
ملیحہ ہاشمی لکھتی ہیں کہ یہ کس قسم کا فیصلہ ہے، انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا نام تبدیل کر کے شریفستان نہ رکھ دیں۔
ایک اور سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ قائد اعظم کے نام جناح انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی سے نام بدل کر مریم نواز انسٹیٹیویٹ آف کارڈیالوجی رکھ دیا گیا۔ یہ فیصلہ خود پسندی کی انتہا ہے۔
کامران یوسف نے مریم نواز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اتنی خود پسندی۔ پتہ نہیں ان میں اتنی عقل نہیں یا یہ عوام کو بیوقوف سمجھتے ہیں۔