امن خراب کرنے کی ہرکوشش کا بھرپورجواب دیاجائیگا،آرمی چیف

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کاکہنا ہے کہ ملک میں امن کو خراب کرنے کی ہر کوشش کا فیصلہ کن اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے خیبرپختونخوا میں امن و امان کے قیام کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کی۔ اور کہا ہے کہ دشمن خوف پھیلانے کی کوشش کرےگا مگر ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے آج پشاور کا دورہ کیا جہاں اُن کا کور کمانڈر پشاور نے استقبال کیا۔

آرمی چیف کو ملک میں موجودہ سیکیورٹی صورتحال اور فتنہ الخوارج کےخلاف جاری انسداد دہشتگردی آپریشنز پرتفصیلی بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا بھی موجود تھے۔

آرمی چیف نےپاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں اور عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے سیکیورٹی اداروں کی مثالی کامیابیاں قوم کیلئےباعثِ فخر ہیں۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف نےکہا کہ "ہماری فورسز نے بے مثال جرات، پیشہ ورانہ مہارت اورقربانیوں کے ریعےدہشت گردوں کو مؤثر طریقے سے کمزور کررہی ہیں، اہم دہشتگرد رہنماؤں کا خاتمہ، ان کےنیٹ ورک اور انفراسٹرکچر کو تباہ کر کے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ دہشتگردی کی ہمارے ملک میں کوئی جگہ نہیں۔ یہ جنگ جاری رہے گی اور ہم اسےمنطقی انجام تک پہنچائیں گے، ان شاء اللہ۔”

آرمی چیف نے مزید کہا کہ قانون نافذ کرنےوالےادارے شہریوں کی حفاظت اور امن و امان کے قیام کیلئےانتھک محنت کررہےہیں اور انہوں نےکئی حملوں کو ناکام بنا کر ملک میں امن قائم رکھا۔انہوں نےہرآپریشن کو سیکیورٹی فورسز کے عزم، پیشہ ورانہ صلاحیت اور تیاری کا ثبوت قرار دیا۔

جنرل عاصم منیر نےواضح پیغام دیا کہ ملک کےامن کو خراب کرنے کی ہر کوشش کا فیصلہ کن اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ "دشمن خوف اور انتشار پھیلانے کی کوشش کرسکتا ہے۔لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ دشمن عناصر کو آہنی ہاتھوں سےنمٹاجائے گا اور وہ مزید بھاری نقصان اٹھائیں گے۔”

آرمی چیف نے پاک فوج کےجوانوں کے بلند حوصلےکوسراہتے ہوئے کہا کہ وہ مادر وطن کی خودمختاری کے تحفظ کیلئےپرعزم ہیں اور پاک فوج و قانون نافذ کرنے والے ادارےایک ناقابل شکست قوت کے طور پر متحد ہیں۔

بعد ازاں،آرمی چیف نےخیبر پختونخوا کے مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنےوالےسیاستدانوں سےالگ ملاقات کی۔

 شرکاء نےدہشتگردی کیخلاف متفقہ سیاسی آواز اور عوامی حمایت کی ضرورت پر زور دیا۔

سیاسی نمائندوں نے دہشت گردی کےخلاف قوم کی جنگ میں مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غیر متزلزل حمایت کا عزم ظاہر کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ انتہا پسند فلسفے کے خاتمے کیلئے سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر اتحاد ضروری ہے۔

Back to top button