منشیات فروشی کا کیس: عدالت نے ساحر حسن کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

عدالت نے معروف اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن کو منشیات برآمدگی کیس میں جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
کراچی کی سینٹرل جیل کے جوڈیشل کمپلیکس میں ملزم ساحر حسن سے منشیات برآمدگی کے کیس کی سماعت ہوئی جہاں ایس آئی یو پولیس نے ملزم کو عدالت میں پیش کیا۔
دوران سماعت تفتیشی افسر نے کہاکہ ملزم سے تفتیش مکمل نہیں ہوئی ہے لہٰذا جسمانی ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کی جائےجب کہ وکیل صفائی نے ملزم کےجسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔
سماعت کےبعد عدالت نے ایس آئی یو تفتیشی افسر کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کو مسترد کر دیا اور ملزم ساحر حسن کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
عدالت نےآئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے مقدمے کا چالان بھی طلب کر لیا۔
پیشی کےموقع پر ملزم ساحر حسن نےکہا کہ معاملہ عدالت میں ہے،کچھ نہیں کہوں گا، جو بھی ہے وہ عدالت میں ثابت ہو جائے گا،ابھی تک میرےخلاف صرف الزامات ہیں،کچھ بھی ثابت نہیں ہوا ہے۔
واضح رہےکہ پولیس کی جانب سے 22 فروری 2025 کو کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی سے معروف ادکار کے بیٹےاور نوجوان اداکار کو گرفتار کیاگیا تھا، جب کہ اس کے قبضے سے منشیات برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے بتایا تھاکہ نوجوان مصطفیٰ عامر کے حالیہ قتل کےبعد ڈی ایچ اے میں کریک ڈاؤن جاری ہے جب کہ ایک نوجوان اداکار کو گرفتار کیا ہےاور اس کی تحویل سے منشیات برآمد ہوئی ہے۔
ڈی آئی جی مقدس حیدر نےوضاحت کی تھی کہ ساحر حسن کو مصطفیٰ عامر قتل کیس کے سلسلےمیں گرفتار نہیں کیاگیا،بلکہ اس کیس کےبعد منشیات کے خلاف مہم کے دوران حراست میں لیاگیا ہے۔
عمران خان سےرہنماؤں کی ملاقات کی درخواست پرفریقین کونوٹس
انہوں نےکہا تھاکہ ایسے عناصر کےخلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جو پوش علاقوں میں پارٹیوں اور تعلیمی اداروں کے طلبہ کو منشیات فراہم کرنےمیں ملوث ہیں۔
مقدس حیدر کا کہنا تھاکہ گرفتار ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کی جارہی ہے۔