امریکی صدر سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات ،مختلف امور پر تبادلہ خیال

وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کابینہ سے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی اہم اور تاریخی ملاقات،مختلف امور پرتبادلہ خیال کیاگیا۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر امریکی صدر سے ملاقات اور ظہرانے میں شرکت کے بعد وائٹ ہاؤس سے واپس روانہ ہو گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سےفیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیاگیاتھا۔
فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر نے دوران ملاقات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کو پاک بھارت جنگ سے آگاہ کیا اور خطے میں امن وامان کی صورتحال پر گفتگو کی۔
فیلڈ مارشل نےامریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور وزیر دفاع پیٹ ہیکسگتھ سے بھی ملاقات کی۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کو کسی بھی بھارتی وفد سے پہلے وائٹ ہاؤس مدعوکیا گیا جو امریکی خارجہ پالیسی میں پاکستان کی اسٹریٹجک ترجیح کا واضح اشارہ ہے۔
ملاقات اس بات کی غمازی ہے کہ امریکا علاقائی استحکام کے لیے پاکستان کے کردار سے بخوبی واقف ہے۔
فیلڈمارشل کا دورہ امریکا پاکستان کا جنوبی ایشیا نیٹ ریجنل اسٹیبلائزر کے طور پر کردار واضح کرتا ہے، یہ دورہ تعلقات، عالمی سطح پر پاکستان کی عسکری قیادت کی پہچان ہے۔ٹرمپ اور فیلڈ مارشل کی ملاقات پاکستان کی عسکری قیادت پر بڑھتے اعتماد، اہمیت کی نشاندہی کرتی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ظہرانے سے پہلے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ اکستان ایک اہم ایٹمی ملک ہے اور میں پاکستان کو پسند کرتا ہوں۔ پاکستان اور بھارت کی جنگ میں نے رکوائی، پاکستانی بہت اچھے لوگ ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر اپنے ملک کی ایک بااثر شخصیت ہیں اور انہوں نے پاکستان کی طرف سے جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا۔