حماس نے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی فوجی کی رہائی پرآمادگی ظاہر کردی

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نےیرغمال بنائےگئےامریکی شہریت رکھنےوالےاسرائیلی فوجی کورہا کرنے اور 4 لاشیں حوالے کرنے پر آمادگی ظاہر کردی۔
آج جاری ہونےوالےاپنےبیان میں حماس کی جانب سےکہا گیا ہےکہ وہ امریکی شہریت رکھنےوالےاسرائیلی فوجی ایڈن الیگزینڈر کو رہا کرنے پر تیار ہے، اس کے ساتھ ہی دوہری شہریت رکھنےوالے 4 افراد کی لاشیں بھی اسرائیل کےحوالے کی جائیں گی۔
حماس نے کہا کہ اسے ثالثوں کی جانب سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی تجویز موصول ہوئی جسے اس نے ’ذمہ دارانہ اور مثبت انداز میں‘ قبول کیا۔
روس کا یوکرین میں جنگ بندی کیلئےامریکی تجاویز سے اتفاق
حماس کی جانب سےکہا گیاکہ تحریک مکمل طور پر مذاکرات شروع کرنےاور جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے تمام امور پر جامع معاہدے تک پہنچنےکے لیے تیار ہے، تاہم قابض اسرائیلی فوج کو اپنی ذمہ داریوں پر مکمل عمل درآمد کرنا ہوگا‘۔
قبل ازیں حماس کےعہدے دار حسام بدران نے کہا تھا کہ تنظیم جنگ بندی معاہدے کے تمام مراحل پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے لیکن اگراسرائیل متفقہ شرائط سے انحراف کرتا ہے تو مذاکرات دوبارہ صفر پر آ جائیں گے۔
خیال رہے کہ غزہ میں حماس کی قید میں موجود ایڈن الیگزینڈر کوغزہ میں آخری زندہ امریکی یرغمالی سمجھا جاتا ہے، ایڈن الیگزینڈر اسرائیلی فوج میں شامل تھا۔