سپریم کورٹ میں اختر مینگل، فہمیدہ مرزا اور مصطفیٰ کھوکھر کی آئینی ترمیم کے خلاف مشترکہ درخواست

26ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں اختر مینگل، فہمیدہ مرزا،محسن داوڑ اور مصطفیٰ نواز کھوکھر نے مشترکہ درخواست دائر کر دی۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں 26ویں آئینی ترمیم کو منظور کروانے کےطریقہ کار اور ترمیم میں عدالیہ کی آزادی کو سلب کرنےپر سوال اٹھاتےہوئے اسے کالعدم کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

دائر درخواست میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف فل کورٹ بنانے کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست میں وفاق،جوڈیشل کمیشن، خصوصی پارلیمنٹری کمیٹی کو فریق بنایا گیا ہے۔چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور الیکشن کمیشن کے افسران کو بھی درخواست میں فریق بنایا گیاہے۔

درخواست گزاروں نے موقف اپنایا کہ ماضی میں عدلیہ ک ذریعے ایکزیکٹیو اور قانون سازی کے اختیارات میں مداخلت ہوئی تھی۔

 26ویں آئینی ترمیم کےذریعے پارلمینٹ نے عدلیہ کےاختیارات میں مداخلت کی،اس ترمیم کو فل کورٹ کےسامنے رکھا جائے۔

9 مئی مقدمات : علیمہ خان اور عظمی خان سمیت دیگر ملزمان قصور وار قرار

یاد رہےکہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے سپریم کورٹ کےچیف جسٹس کا انتخاب کیا گیاہے اس سے قبل الجہاد ٹرسٹ کیس کےفیصلے کی روشنی میں سپریم کورٹ کا سب سےسینیئر جج ہی ملک کا چیف جسٹس ہوتا تھا۔

Back to top button