’’پولیس ملازمت چھوڑ کر گلوکاری میں نام بنانے والے واسو خان‘‘

اپنی آواز کے جادو سے بلوچستان اور سندھ میں مقبولیت حاصل کرنے والے لوک فنکار واسو خان بلوچستان کے پسماندہ علاقے سے تعلق رکھتے تھے، واسو کا اصل نام محمد وارث تھا، ان کا تعلق بلوچستان کے ضلع صحبت پور کے گاؤں گور ناڑی سے تھا۔واسو خان محکمہ پولیس بلوچستان میں درجہ چہارم کے ملازم تھے، وہ پولیس ملازمت کے دوران اپنی منفرد گلوکاری کی وجہ سے لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے جس میں وہ علاقائی اور ملکی سیاست پر تنقید کرتے تھے۔
تاہم انہیں اصل شہرت ریٹائرمنٹ کے بعد معروف گلوکار اور سماجی کارکن شہزاد رائے کے ٹی وی پروگرام ’واسو اور میں‘ سے ملی تھی۔ ان کا گانا ’اپنے الو‘ بہت مشہور ہوا تھا۔واسو خان ذیابیطس سمیت سانس کی بیماریوں کا شکار تھے، اگست 2020 میں ان کی کسمپرسی میں زندگی گزارنے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں، جس کے بعد بلوچستان حکومت نے ان کی مالی مدد کی تھی۔
واسو خان دو سال تک بلوچستان اور سندھ کے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج رہے تھے اور زندگی کے آخری ایام میں بھی وہ صوبہ سندھ کے شہر سکھر کے ہسپتال میں زیر علاج تھے، جہاں 24 فروری کو وہ انتقال کر گئے۔واسو خان نے ابتدائی طور پر 2011 کے آخر میں شہزاد رائے کے ساتھ ’اپنے اُلو کتنے ٹیڑھے، اب تک نہ ہوئے سیدھے‘ گانا کیا تھا، اس کے بعد دونوں نے 2012 میں جیو ٹی وی پر ’واسو اور میں‘ نامی سماجی شو کیا تھا، جس میں وہ ملکی حالات پر بات کرتے دکھائی دیئے تھے۔
واسو خان کو شہزاد رائے کے ساتھ کام کرنے کی وجہ سے ملک گیر شہرت ملی، تاہم اس سے قبل ہی وہ بلوچستان اور سندھ میں مقبول تھے اور انہوں نے متعدد بلوچی اور سندھی گانے گائے۔واسو خان پورے پاکستان کی آواز بن گئے تھے، ان کی وفات پر شوبز کے ساتھ سیاسی حلقوں میں بھی دُکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ مرحوم واسو خان نے اپنی لوک داستانوں میں حب الوطنی اور بہادری کا درس دیا اور ان کی وجہ شہرت منفرد انداز میں ہمارے اسلاف کی حقیقی تعلیمات سے نوجوان نسل کو روشناس کرانا تھا۔
گلوکار شہزاد رائے نے 24 فروری کو اپنی مختصر ٹوئٹ میں واسو خان کے انتقال کی تصدیق کی، گلوکار نے بلوچ فنکار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے لکھا کہ وہ اگرچہ پڑھنے اور لکھنے سے قاصر ہوتے تھے لیکن اس کے باوجود انہوں نے شاندار سیاسی طنزیہ مواد تحریر کیا، شہزاد رائے نے واسو خان کی تعریفیں کرتے ہوئے لکھا کہ مداح انہیں ہمیشہ یاد رکھیں گے۔گلوکار نے واسو خان کے ساتھ گائے گئے اپنے مشہور گانے ’اپنے اُلو کتنے ٹیڑھے، اب تک ہوئے نہ سیدھے‘ کی کلپ بھی شیئر کی، متعدد سوشل میڈیا صارفین نے اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کی مغفرت کی دعائیں کیں اور انہیں خراج تحسین بھی پیش کیا۔