جینا مرنا پاکستان میں ہے،نوازشریف کی طرح ڈیل نہیں کروں گا،عمران خان

بانی پی ٹی آئی عمران خان کاکہنا ہے کہ میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے میرا ملک سے باہر کوئی پیسہ نہیں۔نوازشریف  کی طرح کوئی ڈیل نہیں کروں گا۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کا اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں کہا کہ  اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں، بات ہوگی تو صرف ملک وآئین کیلئے ہوگی۔

عمران خان نے اپنی زندگی کو لاحق خطرات سے آگاہ کردیا  کہا کہ  میرا کھاناچیک کرنے والے عملے کو تبدیل کردیاگیا،زندگی کو خطرات  لاحق ہے۔ دوبارہ کہہ رہا ہوں مجھے کچھ ہوا تو آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی ذمہ دار ہوں گے۔

عمران خان نے کہا کہ  بلوچستان اور ملک میں امن و امان کی صورتحال سب کے سامنے ہیں ۔ہر روز کے پی اور بلوچستان  میں شہادتیں ہو رہی ہیں۔پنجاب میں چوری، ڈکیتی اور پولیس ملازموں کو شہید کردیا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ فارم47والی حکومت اصلاحات نہیں کر سکتی ۔ نہ خرچ کم کیے نہ آمدن بڑھائی۔یہ کام مینڈیٹ والی حکومت کرسکتی ہے جو ان کے پاس نہیں۔ان سب کے پیسے اور پراپرٹیز باہر ہیں یہ صرف قرض لے رہے ہیں۔قرض لینے سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں اور پروفیشنلز ملک چھوڑ کر جارہے ہیں۔مزید مہنگائی کا دور آرہا ہے ان کے پاس کوئی پلان نہیں ہے۔اگر عوام تنقید کرے تو یہ ڈیجیٹل دہشتگردی بنا دیتے ہیں۔ اپیل ہے کہ فوج ہم سب کی ہےملک کو مضبوط ادارے کی ضرورت ہے۔یہ جو کررہے ہیں یہ خودکشی ہے۔شوکت خانم کے سی ای او نے بتایا کہ پروفیشنلز کے باہر جانے سے ادارہ چلانے پر مشکل ہوری ہے۔

صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ ملک میں حالات خراب ہیں، آپ لیڈرشپ کا مظاہرہ کریں، قومی مفاہمت کریں وہ آپ کو اور آپ ان کو معاف کردیں؟ عمران خان نے جواب دیا کہ  جیسے اسرائیل فلسطین کو کہہ رہا ہے کہ ماضی میں جو ہوا اس کو بھول جائیں۔آپ کہہ رہے ہیں کہ میں فراڈ الیکشن کو بھول جاؤں۔امن انصاف سے آتا ہے، مشرقی پاکستان والے انصاف مانگ رہے تھے، ہمارے خلاف نہیں تھے۔آپ جس قومی مفاہمت کی بات کررہے ہیں اس سے قبل انصاف تو کریں۔صرف بھیڑ بکریاں ڈنڈوں سے کنٹرول ہوتی ہیں انسان نہیں۔بنگلہ دیش میں کیا ہوا، آرمی چیف، چیف جسٹس اور پولیس چیف سب وزیراعظم کے تھے۔عوام نکلی تو اپنا حق لے کررہے گی۔عمران خان نے کہا کہ یورپ کو یکھیں اس نے کتنے فوجی آپریشن کئے ۔

مریم نوازکاروٹی کی مقررہ نرخ پر فروخت یقینی بنانےکاحکم

 صحافی نے سوال کیا کہ اطلاعات ہیں کہ محسن نقوی کے  علی امین گنڈاپور سے رابطے کے بعد اعظم سواتی کی ملاقات  آپ سے کرائی گئی اور  آپ نے جلسہ ملتوی کردیا، لیکن اسی محسن نقوی پر آپ کڑی تنقید کرتے ہیں؟ عمران خان نے کہا کہ یہ ساری حکومت جھوٹ پر چل رہی ہے۔میں تو ان کی خبر تک نہیں پڑتا۔میرا اسٹیبلٹمنٹ سے کسی قسم کا رابطہ نہیں ہے۔مجھے جس سیل میں رکھا ہے وہ اوون کی طرح گرم ہے، اس لیےپسینہ آتا ہے۔اس کے باوجود میں کوئی ریلیف نہیں چاہتا۔مجھے دو مرتبہ قتل کرنے کی کوشش ہوئی، سی سی ٹی وی فوٹیج آئی ایس آئی نے چوری کی۔جہاں مجھ پر حملہ ہوا، وہاں کا کنٹرول رات کو آئی ایس آئی نے سنبھال لیا تھا۔عمران خان نے کہا کہ  جیل میں زیادہ ہی سختیاں ہورہی ہیں مطلب ان کی ٹانگیں کانپ رہی ہے۔۔عوام سوشل میڈیا پر تنقید کرتی ہے اور اسے دہشتگردی بنادیتے ہیں۔

Back to top button