پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کااتحاد مزیدمضبوط ہوگا،وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کاکہنا ہے کہ پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کااتحاد مزیدمضبوط ہوگا۔تینوں ممالک کے درمیان بہترین تعلقات ہیں۔

آذربائیجان کے شہر کالاچین میں پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان سہ فریقی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے صدر الہام علی یوف اور آذری عوام کو آذربائیجان کے یوم آزادی کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان نے لڑکر آزادی حاصل کرکے دنیا کی قوموں میں اپنا مقام حاصل کیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت نے پہلگام حملے کی تحقیقات کی مخلصانہ پیشکش مستردکی اور شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا،بھارت کو سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی سے روکنے کا بندوبست کررہے ہیں، امن چاہتے ہیں مگر یہ کشمیر سمیت فوری طلب معاملات پر مذاکرات سے ممکن ہے۔

 شہبازشریف نے کردستان ورکرز پارٹی کا مسئلہ کامیابی سے حل کرنے پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ترک صدر نے جس انداز میں کردستان ورکرز پارٹی کا مسئلہ حل کیا وہ قابل ستائش ہے، کردستان ورکرز پارٹی کا تحلیل ہونا ترک صدر کی سیاسی بصیرت اور وژن کا ثبوہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس سے پہلے آستانہ میں ہمارا سہ فریقی اجلاس ہوا تھا، آج کااجلاس اس عزم کااعادہ ہےکہ تعاون اوردوستی کونئی بلندی پر لے جانا ہے، پاکستان، ترکیہ،آذربائیجان مذہب، اقدار،ثقافت،تاریخ میں بندھے ہیں، تینوں ممالک بنیادی ایشوز پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، امید ہےسہہ فریقی اتحاد مستقبل میں مزید مضبوط ہوگا، تینوں ممالک کے درمیان بہترین تعلقات ہیں۔

شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی میں مکمل حمایت پر ترکیہ اور آذربائیجان کے صدور کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ اور آذربائیجان حالیہ بھارتی جارحیت کےخلاف کسی ہچکچاہٹ کے بغیر پاکستان کےساتھ کھڑے ہوئے، پاکستان کی حکومت اور عوام دل کی گہرائیوں سے آپ کے مشکور ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارےعوام کےدلوں میں ترکیہ،آذربائیجان کےعوام کےلیے بہت احترام ہے، کشمیر، کاراباخ اور قبرص پر ایک دوسرے کی حمایت تعلقات کی مضبوطی کا اظہار ہے۔بھارت نے پہلگام حملے کے بعد نہ صرف عالمی برادری کو پاکستان کے خلاف شواہد دینے میں ناکام رہا بلکہ پاکستان کی تحقیقات کی مخلصانہ پیشکش مستردکردی۔

 شہبازشریف نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے تذکرے کے بغیر میری گفتگو ادھوری رہے گی، جو پاکستان کی مسلح افواج کی قیادت کرتے ہوئے بہادری سے لڑے اور بہترین پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا اور پوری پاکستان قوم مسلح افواج اور آرمی چیف کے عقب پر کھڑی ہے۔

Back to top button