مدارس بل ایکٹ بننے سے ایف اے ٹی ایف سمیت دیگر عالمی پابندیاں لگ سکتی ہیں: صدر کے اعتراضات

صدر مملکت آصف علی زرداری کےمدارس رجسٹریشن سےمتعلق سوسائٹی رجسٹریشن بل پراعتراضات سامنے آگئے۔

ذرائع کے مطابق صدرمملکت آصف علی زرداری نےسوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ پر 8 اعتراضات اٹھائے ہیں۔

صدر مملکت نےاعتراض کیا کہ بل کے قانون بننے سے مدارس اگر سوسائٹیز ایکٹ کےتحت رجسٹر ہوں گے تو ایف اے ٹی ایف اور جی ایس پی سمیت دیگر پابندیوں کا خدشہ ہے،مدارس کی رجسٹریشن سوسائٹیز ایکٹ کے ذریعے شروع کی گئی توقانون کی گرفت کم ہوسکتی ہے پھر قانون کم اور من مانی زیادہ ہوگی۔

اعتراض میں کہا گیا ہےکہ سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ 1860 میں دینی تعلیم شامل نہیں، سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ 1860 میں فائن آرٹ تعلیم شامل ہے جس میں ڈانس کلاسز، آرٹ کلاسز شامل ہیں۔

صدر مملکت کااعتراض ہے کہ اگر سوسائٹی رجسٹریشن میں دینی تعلیم اور فائن آرٹ رکھتے ہیں تو تنازع ہوگا، اس سے مختلف نکتہ نظر رکھنے والوں کا تنازع ہوسکتا ہے۔

سپریم جوڈیشل کونسل : ججز کے خلاف 35 میں سے 30 شکایات مسترد

 

صدرمملکت نےخدشہ ظاہر کیا کہ مجوزہ بل منظور ہونے سے عالمی سطح پر پابندیوں کا خدشہ ہے۔

صدرنے ارکان اسمبلی کو تجویز دی ہے کہ مدارس سے متعلق بل بنانے کے لیےعالمی سطح کے معاملات کو مدِ نظر رکھا جائے۔

ذرائع کےمطابق صدر پاکستان کے اعتراضات پر حکومت پاکستان نے غور شروع کردیا ہے اور مدارس سے متعلق بل پر درمیانی راستہ نکالنے کی کوششیں جاری ہے۔

خیال رہےکہ صدر مملکت کی جانب سے مدارس رجسٹریشن بل پر اعتراضات لگائےگئے ہیں اوراس حوالے سے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نےحکومت کو ڈیڈ لائن دی تھی۔

ان کا کہنا تھاکہ 17 دسمبر کو وفاق اور تنظیمات المدارس کا اجلاس 17 دسمبر کو بلایا ہےجس میں لائحہ عمل کااعلان متوقع ہے۔

Back to top button