بشری بی بی اور علیمہ خان کی مذاکراتی عمل سے چھٹی کس نے کروائی؟

فیصلہ سازی اور پارٹی امور میں بڑھتی ہوئی مداخلت کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بشری بی بی اور علیمہ خان کو مذاکرات سے دور رہنے کا حکم دیتے ہوئے نند اور بھابھی کو مذاکراتی عمل سے لاتعلق کر دیا ہے۔ذرائع کے مطابق عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی کو واضح ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ صرف ان کی گائیڈ لائن کے مطابق حکومتی کمیٹی سے رابطے اور مذاکرات کریں ۔
پی ٹی آئی ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی اور ہمشیرہ علیمہ خان مذاکراتی کمیٹی سے رابطے میں تھیں، ان کو اپنے طور پر تجاویز دے رہی تھیں جس پر کمیٹی کے ارکان مشکل میں نظر آرہے تھے کہ کس کی رائے پر عمل ہو۔تاہم اس معاملے میں اب بانی پی ٹی آئی کی جانب سے کمیٹی کو واضح ہدایات مل چکی ہیں کہ مذاکرات کے حوالے سے کسی کی بھی رائے کی بجائے صرف ان کی گائیڈ لائن پر بات چیت کو آگے بڑھایا جائے۔ان ہدایات کے بعد بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ اور ہمشیرہ مذاکراتی امور سے تقریبا لاتعلق ہوگئیں ہیں۔
تاہم دوسری جانب بعض مبصرین یہ دعوی کرتے نظر آتے ہیں کہ اگرچہ مذاکرات حکومت اور پی ٹی آئی کی نامزد کردہ کمیٹی کے درمیان ہو رہے ہیں لیکن کچھ اطلاعات ایسی بھی ہیں کہ اصل مذاکرات بیک ڈور ہورہے ہیں، جس میں پشاور میں بیٹھی سابق خاتون اوّل اور عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا بھی اہم کردار بتایا جاتا ہے۔پی ٹی آئی کے باخبر رہنما بھی تسلیم کرتے ہیں کہ بشریٰ بی بی بظاہر پارٹی امور سے دور ہیں لیکن پس پردہ سرگرم ہیں اور تمام معمولات کو دیکھ رہی ہیں۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ اگرچہ حکومت اور پی ٹی آئی کے مابین مذاکرات اسلام آباد میں ہورہے ہیں لیکن اس حوالے سے اہم ملاقاتیں پشاور میں ہورہی ہیں جس میں پہلےسب کچھ طے کیا جاتا ہے۔ اور اسی کو نامزد کردہ کمیٹی آگے لے کر چلتی ہے۔ ذرائع کے مطابق ’بشریٰ بی بی ہر صورت عمران خان کی رہائی چاہتی ہیں، اور وہ اس سلسلے میں خفیہ ملاقاتیں بھی کرچکی ہیں، ان ملاقاتوں میں کیا بات ہوئی اور اس کے نتائج کیا ہوں گے؟ اس حوالے سے کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔ بشریٰ بی بی کی ان ملاقاتوں کو خفیہ رکھا جاتا ہے اور سب کے سامنے کہا جاتا ہے کہ سابق خاتون اول کا پارٹی امور میں کوئی عمل دخل نہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ پس پردہ وہ تمام معمولات کو دیکھ رہی ہیں۔‘
پی ٹی آئی نے اب تک مطالبات تحریری طور پر نہیں دیے : عرفان صدیقی
سینیئر صحافی مظہر عباس بھی اس پیشرفت کی تصدیق کرتے نظر آتے ہیں مظہر عباس کے مطابق موجودہ حالات میں ایسا ہی لگ رہا ہے کہ اصل مذاکرات کہیں اور ہورہے ہیں اور ہوسکتا ہے کہ بشریٰ بی بی بیک ڈور کررہوں ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے حوالے سے صورت حال واضح نہیں۔ رانا ثنا اللہ ایک بات کررہے ہیں، ایاز صادق ایک۔الگ موقف اپنائے ہوئے ہیں، اس سے لگ نہیں رہا ہے یہ مذاکرات کامیاب ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ ان حالات کو دیکھ کر یہی لگ رہا ہے کہ اصل بات بیک ڈور مذاکرات میں ہورہی ہے۔ ہوسکتا ہے کہ بیک ڈور رابطوں کے کچھ نتائج نکل ہی آئیں تاہم اسٹیبلشمنٹ کے رویے سے لگتا نہیں کہ پی ٹی آئی کے بیک ڈور رابطے کامیاب ہو پائیں گے۔
تاہم پی ٹی آئی حلقے بشری بی بی کو اب بھی غیر سیاسی قرار دینے پر بضد دکھائی دیتے ہیں۔ مرکزی ترجمان پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم کے مطابق حکومت سے مذاکرات صرف عمران خان کی جانب سے نامزد کردہ کمیٹی ہی کررہی ہے اس کے علاوہ کہیں اور کوئی مذاکرات نہیں ہورہے۔ ’جو لوگ کہتے ہیں بشریٰ بی بی مذاکرات کررہی ہیں وہ غلط سوچ رہے ہیں، ان کی بات درست نہیں ہے۔ بشریٰ بی بی کا پی ٹی آئی کے مذاکراتی عمل میں کوئی کردار نہیں ہے۔‘