سلمان چودھری کو ڈی جی ایف آئی اے لگانے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سلمان چوہدری کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کا ڈائریکٹر جنرل لگانے کا فیصلہ کرلیا۔
سلمان چودھری ایڈشنل سیکرٹری داخلہ کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں، اس سے قبل آئی جی موٹروے پولیس رہ چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ سے نئے ڈی جی ایف آئی اے کے نام کی منظوری لی جائے گی۔ ذرائع نے بتایاکہ سلمان چودھری حالیہ کشتی حادثے کی تحقیقات کیلئے4 رکنی ٹیم کےساتھ مراکش گئےتھےاور سلمان چودھری نے مراکش کشتی حادثے پر رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی تھی۔
وزیر اعظم نے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ کو تحقیقاتی رپورٹ پرسراہا تھا۔
واضح رہے کہ یونان کشتی حادثے کی تحقیقات میں سست روی اور انسانی اسمگلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر وزیر اعظم شہباز شریف نے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احمد اسحٰق جہانگیر کو عہدے سے ہٹا دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے یونان میں کشتی حادثے میں پاکستانی تارکین وطن کی اموات کے معاملے پر شروع کی گئی تحقیقات میں سست رفتاری برتنے پر ڈی جی وفاقی تحقیقاتی ادارےاحمد اسحٰق جہانگیر کو عہدے سے ہٹا دیا، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔
ذرائع کے مطابق 2 روز قبل یونان کشتی حادثے میں ملوث ایف آئی اے کے ایک انسپکٹر،2 سب انسپکٹرز،2 ہیڈ کانسٹیبل اور 8 کانسٹیبلز کو نوکری سے برخاست کردیا گیا تھا۔
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احمد اسحٰق جہانگیر نےگزشتہ ماہ کشتی حادثے میں ملوث اہلکاروں کےخلاف محکمانہ کارروائیوں پر سماعت کی تھی۔
اس موقع پر انہیں آگاہ کیاگیا تھاکہ گزشتہ سال کے یونان کشتی حادثے میں ملوث ایک انسپکٹر،2 سب انسپکٹرز،2 ہیڈ کانسٹیبل اور 8 کانسٹیبلز کو نوکری سے برخاست جب کہ 3 کانسٹیبلز کی ترقی روکنےکے احکامات صادر کیےگئے ہیں، ترجمان نےبتایا تھاکہ سزا پانے والے اہلکار فیصل آباد ایئرپورٹ میں تعینات تھے۔
قبل ازیں بھی کشتی حادثات میں ملوث 37 اہلکاروں کو ملازمت سے برخاست کیا جاچکا ہے۔
یاد رہےکہ 16 دسمبر کو یونان کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب کشتی الٹنے کےمتعدد تارکین وطن سمیت 40 پاکستانی جاں بحق ہوگئے تھے۔