حسان نیازی کا ملٹری کورٹ کی سزا کالعدم قرار دینے کا مطالبہ

 

 

 

عمران خان کے سابقہ بہنوئی حفیظ اللہ خان نیازی کے بیٹے حسان خان نیازی نے 9 مئی کے حملوں کے جرم پر 10 برس قید کی سزا کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ سویلین ہونے کے ناطے انکا فوجی ٹرائل غیر قانونی تھا اسلیے انکی سزا کی بھی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے لہذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔ حسان نیازی پر الزام تھا کہ انہوں نے جناح ہاؤس پر حملے ہاؤس پر حملے کے دوران کور کمانڈر کی وردی ڈنڈے پر ٹانگ کر اسے آگ لگا دی تھی۔ اس واقعے کی ویڈیو فوٹیج بطور ثبوت فوجی عدالت میں پیش کی گئی تھی جس کے بعد دسمبر 2024 میں انہیں 10 برس قید کی سزا سنا دی گئی تھی۔

 

تاہم حسان نیازی نے اپنے کورٹ مارشل کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل داخل کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ 9 مئی 2023 کو کور کمانڈر ہاؤس لاہور پر حملے کے بعد انہیں پولیس کی جانب سے گرفتار کیے جانے کے بعد کسی بھی سویلین عدالت میں پیش نہیں کیا گیا اور پھر انہیں فوج کی تحویل میں دے دیا گیا جو کہ ایک غیر قانونی عمل تھا۔

حسان کے وکیل فیصل صدیقی نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ انکے موکل کی گرفتاری کی اطلاع نہ تو کریمنل پروسیجر کوڈ (CrPC) کی دفعہ 549(3) کے تحت کسی عدالت کو دی گئی، اور نہ ہی انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور کو اس بارے آگاہ کیا گیا۔ انکے مطابق محض ایک فوجی خط کی بنیاد پر پولیس سٹیشن سرور روڈ نے حسان کو فوج کی مکینیکل اینڈ انجینئرنگ بٹالین کے حوالے کر دیا گیا اور یہ سارا عمل بغیر عدالتی نگرانی کے ہوا۔

 

حسان خان نیازی کے ایما پر دائر کردہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پولیس کو نہ تو فوجی ایکٹ 1952 اور نہ ہی کسی اور قانون کے تحت یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی شخص کو اپنی تحویل سے براہِ راست فوج کے حوالے کر دے، جب تک کہ کوئی سول عدالت اس حوالے سے باقاعدہ حکم نہ دے۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ 9 مئی 2023 کہ فوجی تنصیبات پر حملوں کے کیسز میں ہزاروں افراد نامزد تھے، لیکن صرف حسان نیازی کو چُن کر فوجی تحویل میں دیا گیا۔نیازی نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ان کو فوجی تحویل میں دینا سراسر غیر قانونی قرار دیا جائے، اور اس بنیاد پر انکے خلاف ہونے والی تمام کارروائیاں، بشمول کورٹ مارشل کا فیصلہ، کالعدم قرار دیا جائے۔ یہ بھی استدعا کی گئی کہ یا تو اسے فوری رہا کیا جائے یا پھر انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور کے روبرو پیش کیا جائے تاکہ قانون کے مطابق کارروائی آگے بڑھ سکے۔

 

یاد رہے کہ حسان خان نیازی عمران خان کے بھانجے ہیں۔ ان کے والد اور معروف تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی کی عمران خان کی ہمشیرہ روبینہ خانم سے علیحدگی ہو چکی ہے۔ حسان گرفتاری سے قبل سابق وزیر اعظم عمران کے فوکل پرسن برائے قانونی امور کے عہدے پر تعینات تھے۔ انھوں نے وکالت کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے اور وہ پی ٹی آئی کے اقتدار میں آنے سے قبل پارٹی کی انصاف سٹوڈنٹ فیڈریشن اور پی ٹی آئی کے حامی وکلا کی تنظیم کے رکن بھی رہے۔ جب عمران نے تحریک انصاف کی بنیاد رکھی تو حفیظ اللہ نیازی ان کے سب سے قریبی ساتھیوں میں شامل تھے لیکن پھر دونوں میں اختلافات ہو گئے۔ حفیظ نیازی نظریاتی طور پر عمران کی طرز سیاست کے سخت ناقد ہیں۔

Back to top button

Adblock Detected

Please disable the adblocker to support us!