بھارتی بزدلانہ حملہ، وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا

بھارت کی جانب سے رات کی تاریکی میں پاکستان پر بزدلانہ حملے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہےکہ بھارت کی جانب سے بزدلانہ حملے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔وزیر اطلاعات نے بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس آج صبح 10 بجے طلب کیا گیا ہے۔قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان شریک ہوں گے جس میں ملکی سکیورٹی صورتحال، بھارتی جارحیت اور پاکستان کے مؤثر جواب پر غور ہوگا۔
اجلاس میں پاکستان کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جائے گا، جس میں بھارت کی طرف سے حالیہ جارحیت کے تناظر میں فوری اور ضروری اقدامات پر غور کیا جائے گا۔وفاقی وزیر اطلاعات کے مطابق اجلاس میں پاکستان کی دفاعی حکمت عملی اور ملکی سلامتی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں اعلیٰ عسکری حکام، سول قیادت اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندے شریک ہوں گے، اور اجلاس میں پاکستانی مسلح افواج کی تیاریوں، ملکی دفاعی پالیسیوں اور دشمن کی ممکنہ کارروائیوں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ اجلاس کے بعد وزیرِ اعظم شہباز شریف قوم کو اعتماد میں لیں گے اور ملک کی سیکیورٹی کے حوالے سے اہم فیصلوں سے آگاہ کریں گے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ہم دشمن سے نمٹنا بخوبی جانتے ہیں، دشمن کے مقاصد کو پورے نہیں ہونے دیں گے۔وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مکار دشمن نے پاکستان کے 5 مقامات پر بزدلانہ حملہ کیا، بھارت نے پاکستان پر حملہ کرتے ہوئے 5 مقامات پر میزائل فائر کردیے جس میں سویلین آبادی اور مساجدکو نشانہ بنایا گیا، بھارتی حملے میں 2 شہری شہید ہوگئے۔
وزیراعظم نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کی مسلط کردہ اس جنگی عمل کا بھرپور جواب دینے کا پورا حق رکھتا ہے اور بھرپور جواب دیا جا رہا ہے۔محمد شہبازشریف کا مزید کہنا تھا کہ پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ ہے اور پوری پاکستانی قوم کا مورال اور جذبہ بلند ہے۔